یمن کی مسلح افواج نے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف فلسطینیوں کی مدد میں تین نئے آپریشن انجام دیئے ہیں، یمن فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحییٰ سریح نے کہا کہ یہ کارروائیاں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کی گئیں، پہلا آپریشن بحیرہ عرب میں کیا گیا جس میں بحری جہاز وربینا کو نشانہ بنایا گیا تھا، اُنھوں نے کہا کہ جہاز سے میزائل براہ راست ٹکرایا، جس کی وجہ سے اس میں آگ لگ گئی، انہوں نے مزید کہا کہ دوسرے آپریشن میں بحیرہ احمر میں اسرائیل کی جانب جانیوالے بحری جہاز سی گارڈین کو نشانہ بنایا گیا، تیسرے آپریشن میں بحیرہ احمر میں اتھینا نامی بحری جہاز کو نشانہ بنایا گیا ترجمان کے مطابق تازہ آپریشن میں کئی بحری جہازوں کو بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز سے نشانہ بنایا، یمنی فوج کے اہلکار نے بحری جہازوں کی رجسٹریشن کے بارے میں کچھ نہیں بتایا، اسرائیلی بحری جہازوں یا مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی بندرگاہوں کی طرف جانے والے بحری جہازوں کے خلاف اس طرح کے متعدد آپریشنز کررہے ہیں۔
غزہ پٹی پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے میں کم از کم 37,232 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں جبکہ 85,037 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں، یمنی فورسز نے اپنے ملک کے خلاف امریکہ اور برطانیہ کے مہلک حملوں کے جواب میں امریکی اور برطانوی بحری جہازوں کے خلاف بھی بہت سے آپریشن کیے ہیں، جو یمن کی فلسطینی حامی کارروائیوں کو روکنے کیلئے کوشاں ہیں، یمنی فوج کے ترجمان نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کی حمایت اور یمن کے دفاع میں آپریشنز کو وسعت دینے اور فوجی کارروائیوں کو وسعت دی جائے گی، اہلکار نے کہا کہ جب تک اسرائیلی حکومت جنگ اور غزہ کا محاصرہ جاری رکھے گی جسے تل ابیب غزہ کے خلاف نافذ کر رہا ہے، فلسطینیوں کی حامی کارروائیاں جاری رہیں گی۔