ایران کی بیرونی تجارت اکتوبر 2024ء کے اختتام تک سات ماہ کے دوران 100 بلین ڈالر تک پہنچ گئی، ایران کی کسٹم انتظامیہ کے سربراہ محمد رضوانی فر نے بتایا کہ ایرانی کیلنڈر سال(21 مارچ تا اکتوبر 24) کے پہلے سات مہینوں میں ایران کی بیرونی تجارت تقریباً 100 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے، اتوار کو ایرانی میڈیا سے بات کرتے ہوئے رضوانی فر نے بتایا کہ کل 99.7 بلین ڈالر کی غیر ملکی تجارت میں سے 60.2 بلین ڈالر برآمدات رہی ہیں، جب کہ درآمدات 39.5 بلین ڈالر تک محدود رہیں، انہوں نےکہا کہ اس عرصے کے دوران تیل اور اسکی مصنوعات کے علاوہ برآمدات 32.5 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 15 فیصد زیادہ ہے، رضوانی فر نے یہ بھی نوٹ کیا کہ خام تیل، ایندھن کے تیل اور تکنیکی اور انجینئرنگ خدمات کی برآمدات کو چھوڑ کر ایران کے تجارتی توازن میں تقریباً 7 بلین ڈالر کا خسارہ ہے، تاہم تیل اور تکنیکی خدمات کی برآمدات کے ساتھ ملک نے 20.7 بلین ڈالر کا تجارتی سرپلس حاصل کیا، رضوانی فر نے مزید کہا کہ اس عرصے کے دوران ایران کی سب سے بڑی برآمدی منڈیوں میں چین 8.6 بلین ڈالر کیساتھ پہلے نمبر پر ہے۔
اس کے بعد عراق 7.3 بلین ڈالر، متحدہ عرب امارات 4.2 بلین ڈالر، ترکی 3.3 بلین ڈالر، افغانستان 1.3 بلین ڈالر، پاکستان 1.2 بلین ڈالر اور بھارت 1.1 بلین پر رہی، مجموعی طور پر، یہ سات ممالک ایران کی برآمدات کے حجم کا 82 فیصد اور اس کی کل برآمدی مالیت کا 83 فیصد ہیں، انہوں نے بتایا کہ ایران کی درآمدی ملکوں میں متحدہ عرب امارات سے 12 بلین ڈالر، چین 10.2 بلین ڈالر، ترکی 6.6 بلین ڈالر، جرمنی 1.4 بلین ڈالر، روس 1 بلین ڈالر، بھارت 900 ملین ڈالر اور ہانگ کانگ 700 ملین پر رہی، ان ممالک نے مل کر درآمدی حجم کا 77 فیصد اور کل درآمدی قیمت کا 83 فیصد حصہ دیا، اسلامی جمہوریہ ایران کے کسٹم ایڈمنسٹریشن کے سربراہ محمد رضوانی فر نے اطلاع دی ہے کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ ایران کی تیل کے علاوہ تجارت کا حجم 64.5 ملین ٹن ہے جو کہ وزن میں 16 فیصد اضافہ کو ظاہر کرتا ہے، رضوانی فر نے مزید کہا کہ ایران نے اپنے پڑوسیوں کو 20.2 بلین ڈالر کی 51.1 ملین ٹن اشیاء برآمد کیں جبکہ 20.9 بلین ڈالر مالیت کی 13.4 ملین ٹن درآمد کیں۔