ایران میں پاکستانی زائرین اربعین کی بس کو پیش آنے والے حادثے میں اموات کی تعداد بڑھ کر 35 ہوگئی ہے جبکہ متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، پاکستان کے وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے ایران کے شہر یزد میں المناک بس حادثے میں 35 پاکستانی زائرین کے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے، بدھ کو جاری کیے جانے والے بیان میں محسن نقوی نے کہا ہے کہ ایران میں بس حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر بہت دکھ ہوا ہے، صدر پاکستان آصف علی زرداری نے بھی ایک بیان میں ایران میں پاکستانی زائرین کی بس کے المناک حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا، صدر مملکت کی وزارت خارجہ کو میتوں کو پاکستان لانے، زخمیوں کو بروقت امداد پہنچانے کی ہدایت کی، ایرانی ٹریفک پولیس کے حوالے سے کہا ہے کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق منگل کو رات دیر سے پیش آنے والے اس حادثے کی وجہ بس کی بریک سسٹم میں میں تکنیکی خرابی تھی۔
یزد صوبے کے ڈائریکٹر کرائسس مینیجمنٹ نے ایران کے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ حادثے میں شہید ہونے والوں میں 11 خواتین اور 17 مرد شامل ہیں، حادثے سے متعلق مزید معلومات کے لیے پاکستان کے قونصلر سروسز کو یزد آنے کی دعوت بھی دی گئی ہے، ایران کے خبر رساں ادارے مہر کے مطابق ٹریفک حادثہ رات نو بجکر 54 منٹ پر پیش آیا اور بس میں سوار مسافروں کی تعداد تقریبا 53 بتائی جاتی ہے، پاکستانی زائرین ایران کے راستے عراق جا رہے تھے جہاں انہوں نے اربعین میں شرکت کرنی تھی، فرزند پیغمبر اسلام حضرت امام حسینؑ کی شہادت کے 40 ویں دن کی مناسبت سے عراق کے شہر کربلا میں عزاداری کا سب سے بڑا اجتماع منعقد ہوتا ہے، یزد ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ کے شعبہ تعلقات عامہ نے اعلان کیا ہے کہ پاکستانی زائرین کی بس منگل کی رات دہشیر تفتان چیک پوائنٹ کے سامنے الٹ گئی اور اس میں آگ لگ گئی۔