یمن کی حکمران جماعت تحریک انصار اللہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بحیرہ احمر میں اسرائیک جانے والے بحری جہازوں پر حملےاُس وقت تک جاری رہیں گے جب ہی رکیں گے جب تک اسرائیل غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں نسل کشی اور ناکہ بندی ختم نہیں کردیتا ہے،کر دے گی، محمد عبدالسلام جو تحریک انصار اللہ کے چیف مذاکرات کار بھی ہیں نے منگل کے روز یہ ریمارکس دیئے، جب یمن کی فوج نے اسرائیلی بحری جہازوں کے علاوہ امریکی اور برطانوی بحری جہازوں کو بھی نشانہ بنارہے ہیں جو اسرائیل کے مددگار ہیں، یمنی حکومت اس عزم کا اظہار کررہی ہے کہ اسرائیل کیلئے اسلحہ اور دیگر تجارتی سامان لے جانے والے بحری جہازوں پر حملے غزہ سے اسرائیلی فوجیوں کی واپسی تک جاری رہیں گے، محمد عبالسلام نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اسرائیل اور غزہ میں قائم مزاحمتی تحریک حماس کے درمیان جنگ بندی کی صورت میں یمن بحیرہ احمر کی کارروائیاں ختم کردے گا، عبدالسلام نے کہا کہ اگر اسرائیل غزہ کا محاصرہ ختم کر دیتا ہے اور انسانی امداد کو داخلے کی اجازت دیتا ہے تو صورتحال کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔
یمنیوں نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف فلسطینی جدوجہد کی کھلی حمایت کھلی حمایت کی ہے جبکہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں فوجی اور غیر فوجی تنصیبات پر حملہ کررہے ہیں، یمنی مسلح افواج نے کہا ہے کہ وہ اس وقت تک جوابی حملے بند نہیں کرئے گی جب تک کہ غزہ میں اسرائیلی فوج زمینی اور فضائی کارروائیوں کا مکمل خاتمہ نہیں کردیتا، جس میں تقریباً 30,000 فلسطینی شہید اور 70,000 کے قریب زخمی ہو چکے ہیں، یمن کی جانب سے جاری حملوں کے بعد سمندری حملوں نے کچھ بڑی شپنگ اور تیل کمپنیوں کو دنیا کے سب سے اہم سمندری تجارتی راستوں میں سے ایک کے ذریعے تجارت کو معطل کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔