پاکستان میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاجی مظاہرے کے دوران ڈی چوک پر کنٹینرز پر موجود ایک شخص کو سکیورٹی اہلکار نیچے دھکا دے رہے ہیں، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسلام آباد کے ڈی چوک پر راستہ روکنے کے لیے رکھے گئے کنٹینرز کی چھت پر ایک شخص نماز پڑھ رہا ہے اور ایسے میں ڈھالیں اور ڈنڈے پکڑے چار رینجرز اہلکار اس کے پاس آتے ہیں، ایسے میں ایک رینجرز اہلکار اس شخص کو دھکے دیتا ہے اور اس نتیجے میں پہلے یہ شخص خود کو بچانے کے لیے کنٹینر کا کونا پکڑ کر لٹک جاتا ہے اور چند ہی سیکنڈز بعد نیچے گر جاتا ہے، یہ ویڈیو نہ صرف سوشل میڈیا بلکہ واٹس ایپ گروپس میں بھی گردش کر رہی ہے، برطانوی نشریاتی ادارہ سوشل میڈیا پر موجود ویڈیوز، تصاویر اور وہاں موجود ایک عینی شاہد کے بیان کی مدد سے اس شخص کے گرنے کے واقعے کی تصدیق کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے، تصاویر فراہم کرنے والے بین الاقوامی ادارے گیٹی پر دو تصاویر موجود ہیں جو کہ 26 نومبر کو بنائی گئی ہیں اور ان تصاویر میں ایک شخص کو کنٹینر پر نماز پڑھتے ہوئے اور رینجرز اہلکاروں کو اس کینٹینر پر ان کے قریب کھڑے دیکھا جاسکتا ہے جبکہ گیٹی پر موجود ایک اور تصویر میں اس شخص کو کینٹینر سے نیچے لٹکے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے اور بظاہر رینجرز اہلکار اسے کنٹینرز سے نیچے دھکیلنے کی کوشش کر رہا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے نے گیٹی پر موجود ان تصاویر اور سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کا تقابلی جائزہ لیا اور یہ بات سامنے آئی کہ ڈی چوک پر پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرے کے دوران رینجرز اہلکاروں کی جانب سے کینٹینر پر سے ایک شخص کو نیچے دھکیلنے کا واقعہ پیش آیا ہے، برطانوی نشریاتی ادارے نے ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کے ایک فوٹوگرافر سے بات چیت کی ہے جو 26 نومبر کو ڈی چوک پر موجود تھے جب یہ واقعہ پیش آیا، نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر فوٹوگرافر جو اس واقعے کے عینی شاہد بھی ہیں نے بی بی سی اردو کو بتایا کہ یہ شخص کینٹینرز کے اوپر چڑھا ہوا تھا، پہلے تو یہ نماز پڑھ رہا تھا اور پھر اس نے دعا مانگنا شروع کردی، ان کے مطابق اس وقت تین، چار رینجرز والے وہاں پہنچے اور انھوں نے اس شخص کو گرفتار کرنے کی کوشش کی، فوٹوگرافر نے بتایا کہ جب وہ ان کے ہاتھ نہیں آیا تو رینجرز نے اس (شخص) کو تھوڑا سے دھکا دیا اور پھر یہ نیچے جا کر گِرا ہے، بدھ کو میڈیا سے بات چیت کے دوران پاکستان کے وزیرِ داخلہ محسن نقوی سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں ڈی چوک پر ایک کنٹینر کے اوپر نماز پڑھتے ہوئے ایک کارکن کو رینجرز کی جانب سے دھکا دے کر نیچے پھینکا گیا۔ کیا آپ اس عمل کی مذمت بھی کرتے ہیں یا نہیں؟ وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے اس سوال کا براہ راست جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے اسے گول مول بیان دینا شروع کردیا۔