انڈین نیشنل کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کو بھارت کی لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف منتخب کرلیا ہے، حالیہ انتخابات میں ان کی پارٹی نے شاندار کامیابی حاصل کرلی ہے، یہ عہدہ ایک دہائی سے خالی تھا کیونکہ کوئی بھی حزب اختلاف کی کوئی بھی پارٹی 55 نشستوں کی مطلوبہ تعداد کو پورا نہیں کرسکی تھی، یہ پہلی بار پی جے پی کے وزیراعظم مودی کو راہول گاندھی کو بحیثیت اپوزیشن لیڈر جھیلنا پڑے گا، مسٹر گاندھی حکومت کی پالیسیوں کا جائزہ لینے اور وزیر اعظم نریندر مودی کو جوابدہ بنانے کے ذمہ دار ہوں گے، نیز وہ اہم عہدیداروں کی تقرری میں شامل ہوں گے، جن میں انٹیلی جنس بیورو، الیکشن کمیشن اور نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کے سربراہان شامل ہیں، راہول پانچ مرتبہ رکن پارلیمنٹ رہ چکے ہیں، اس بار وہ شمالی بھارت کی ریاست اتر پردیش کے حلقے رائے بریلی سے منتخب ہوئے ہیں، ان انتخابات میں اپوزیشن اتحاد میں انڈین نیشنل کانگریس کو 99 نشستیں ملی ہیں، کانگریس نے 2014 کے انتخابات میں صرف 44 نشستیں اور 2019 میں 52 نشستیں جیتی تھیں، حزب اختلاف کی اس سال کی بہتر کارکردگی نے مسٹر مودی کی حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کو 240 نشستوں تک محدود کر دیا جو 2019 میں 303 تھیں۔
بی جے پی نے نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کی پارٹیوں کے ساتھ مل کر حکومت بنائی ہے، جو پارلیمنٹ میں 293 نشستیں حاصل کر سکی ہے، جہاں سادہ اکثریت کیلئے 272 نشستیں درکار ہوتی ہیں، مسٹر گاندھی اپنے خاندان کے تیسرے فرد ہیں جو حزب اختلاف کے رہنما کے طور پر منتخب ہوئے ہیں، ان کے والد سابق بھارتی وزیر اعظم راجیو گاندھی نے 1989 سے 1990 تک اور ان کی والدہ سونیا گاندھی نے 1999 سے 2004ء تک اپوزیشن لیڈر کا عہدہ سنبھالا تھا۔