لبنان کی حزب اللہ کے سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کو لبنان کے جنوب میں شہریوں کے حالیہ قتل عام کی قیمت چکانا ہوگی، اسرائیلی حملے میں شہریوں کا قتل عام حزب اللہ کو غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی حمایت سے پیچھے ہٹنے پر مجبور نہیں کرے گا، سید حسن نصر اللہ نے یہ ریمارکس حزب اللہ کے یوم شہدا قائدین کے موقع پر جمعہ کے روز لبنان کے دارالحکومت بیروت سے براہ راست نشر ہونے والے ٹیلی ویژن خطاب میں دیئے جو ہر سال 16 فروری کو منایا جاتا ہے، خیال رہے کہ دو دن قبل جنوبی لبنان کے شہر نبطیہ میں ایک عمارت کو اسرائیلی حملے کا نشانہ بنایا گیا جس میں ایک بچے سمیت ایک خاندان کے سات افراد کی جانیں گئیں۔
اسرائیلی فوج کے ایک اور حملے میں جنوبی لبنان کے گاؤں عس سوانا میں ایک خاتون اور اس کے دو بچے کو قتل کیا گیا، نصر اللہ نے نباتیہ اور سوانا پر اسرائیلی حملوں کو جان بوجھ کر شہریوں کو قتل کرنے سے تعبیر کرتے ہوئے اس حملے کی مذمت کی اور کہا کہ تل ابیب کو معلوم ہونا چاہیئے کہ وہ شہریوں کو نشانہ بنا کر جنگ کو بہت دور تک لے جارہا ہے، حسن نصراللہ نے کہا کہ دشمن ہمارے لیڈروں، جنگجوؤں اور خاندانوں کو قتل کر رہا ہے اور ہمارے گھروں کو تباہ کر رہا ہے لیکن وہ ہمیں پیچھے ہٹنے اور اپنی ذمہ داریوں سے دستبردار ہونے پر مجبور نہیں کرسکے گا، حزب اللہ کے رہنما نے کہا کہ کاتیوشا راکٹوں سے مقبوضہ علاقوں کے شمال کے علاقے کریات شمونہ کی بستی کو نشانہ بنانا بدھ کو اسرائیلی حملے کا ابتدائی ردعمل ہے، انہوں نے مزید کہا کہ لبنانی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے پاس بہت زیادہ اور درست میزائل صلاحیتیں ہیں جو اسرائیلی قابض بستیوں کریات شمونہ کو نشانہ بنا سکتی ہیں۔