سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی نے لیاقت آباد 10 نمبر کے قریب ایک منزلہ عمارت گرنے کا نوٹس لے کر ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور ڈپٹی کمشنر سینٹرل سے فوری رپورٹ طلب کرلی جبکہ انہوں نے شہر کی مخدوش عمارتوں کو خالی کرا کے فوری منہدم کرنے کی ہدایت بھی کردی ہے، تفصیلات کے مطابق وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے منگل کی دوپہر لیاقت آباد 10 نمبر پر ایک منزلہ عمارت کے گرنے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور ڈپٹی کمشنر سینٹرل سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے، سعید غنی نے کہا کہ اس واقعہ کے پس پشت تمام عوامل کو رپورٹ میں واضح کیا جائے، سعید غنی نے کہا کہ اللہ تعالٰی کا شکر ہے کہ اس حادثہ میں کوئی ہلاکت یا زخمی نہیں ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ ایس بی سی اے فوری طور پر کراچی میں مخدوش قرار دی گئی تمام عمارتوں کو خالی کروا کر ان کو منہدم کرے، سعید غنی نے مزید کہا ہے کہ ممکنہ مون سون بارشوں کے پیش نظر کسی قسم کی کوئی کوتاہی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
صوبائی وزیر بلدیات نے تمام ڈپٹی کمشنرز اور دیگر تمام افسران کو اس حوالے سے اپنے اپنے ڈسٹرکٹ میں مخدوش عمارتوں کے خلاف کارروائی کرنے کی بھی ہدایات دیں، لیاقت آباد کے علاقے میں عمارت گرنے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، عمارت میں اسکریپ کی دکان قائم تھی اور متصل پلاٹ پر کھدائی کا کام جاری تھا جس کے باعث عمارت پہلے ٹیڑھی ہوئی اور اچانک زمیں بوس ہوگئی، موقع پرموجود شہریوں نے بتایا کہ زمیں بوس ہونے والی اسکریپ کی دکان متصل بھورے خان سینٹر کے نام 4 منزلہ عمارت موجود تھی جو عامر مغل نامی شخص نے خریدی ہے، عامر مغل نامی شخص نے متعلقہ اداروں کی اجازت لئے بغیر پہلے عمارت منہدم کی جس کے بعد پلاٹ پرزیرزمین کھدائی کی جا رہی تھی، دکانداروں کی جانب سے منع کرنے کے باوجود پلاٹ پر گزشتہ 2 روز سے کھدائی جاری تھی۔