پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے اپنی جماعت کو اسٹیبلمشنٹ اور دیگر سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی، پاکستان تحریک انصاف اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کیلئے آمادہ ہے، تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی اجازت دیئے جانے کی تصدیق کردی ہے، ذرائع کے مطابق بانی تحریک عمران خان نے شرط عائد کی ہے کہ مذاکرات آئین و قانون کے مطابق کیے جائیں، ذرائع کے مطابق عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں مذاکرات سے قبل ٹی او آرز طے کیے جائیں گے مختلف رہنما اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں سے ان ٹی او آرز کے تحت مذاکرات کریں گے، آج صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا ہے کہ سیاسی عدم استحکام نے ملک کو گرفت میں لیا ہوا ہے، مذاکرات کے پیرا میٹرز پہلے طے کیے جائیں، مذاکرات کس کس طریقے سے اور کس ماحول میں ہوں گے پہلے طے کیا جائے تب ہی مذاکرات کی راہ ہموار ہوگی جو اسٹیک ہولڈرز ہیں ان سے مذاکرات ہونے چاہئیں۔
شبلی فراز نے کہا کہ تحریک انصاف اور اسٹیبلشمنٹ ایک حقیقت ہے یہ حکومت فارم 47 پر تشکیل پائی ہے، یہ دیکھنا ہے کہ وہ کس حد تک بااختیار ہے اور اس کے لئے پہلے گراؤنڈ ورک اور پھر ماحول کو مدنظر رکھنا ہے، یاد رہے کہ ایک روز قبل ہی سینیٹ کے اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے پارٹی قیادت کے ایما پر پی ٹی آئی کو مذاکرات کی دعوت دی ہے، دوسری طرف پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف ایک بار پھر فوج کو سیاسی میں دھکیل رہی ہے، پیپلزپارٹی کے فیصل کریم کنڈی بھول گئے کہ ذوالفقار علی بھٹو یحییٰ خان بےنظیر بھٹو جنرل بیگ اور جنرل کاکڑ اور جنرل پرویز مشرف سے این آر او کے نتیجے میں آصف زرداری اور بلاول اقتدار میں آئے تھے، جبکہ عمران خان الیکشن جیت کر ملکی مفاد میں اسٹیلشمنٹ کو غلطیاں سدھارنے کیلئے موقع دے رہے ہیں۔
1 تبصرہ
فوج سے مذاکرات کس بات کے ہورہے ہیں یہ کام فوج کا نہیں ہے