چین کے دور افتادہ ضلع تبت میں منگل کی صبح 7.1 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 95 افراد ہلاک اور 140 زخمی ہوگئے، جبکہ متعدد عمارتیں منہدم ہو گئیں، فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق تبت کے پڑوس میں نیپال کے دارالحکومت کٹھمنڈو اور بھارت کے کچھ حصوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، چین کے سرکاری نشریاتی ادارے ’سی سی ٹی وی‘ کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ زلزلے کے بعد تباہ شدہ مکانات کی دیواریں ٹوٹی ہوئی ہیں اور ملبہ کھنڈرات میں بکھرا پڑا ہے، امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.1 ریکارڈ کی گئی، چین کے زلزلہ نیٹ ورک سینٹر (سی ای این سی) کے مطابق زلزلے کی شدت 6.8 ریکارڈ کی گئی جس کی شدت نیپال کی سرحد کے قریب مقامی وقت کے مطابق صبح 9 بج کر 5 منٹ پر محسوس کی گئی، چین کے خبر رساں ادارے ’شنہوا‘ نے علاقائی ڈیزاسٹر ریلیف ہیڈکوارٹرز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تبت کے خود مختار علاقے ژیزانگ کے شہر ژیگازے میں 6.8 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کے نتیجے میں 53 افراد کی موت اور 62 سے زائد کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے، ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے، شنہوا کے مطابق مقامی حکام زلزلے کے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے کاؤنٹی کے مختلف ٹاؤن شپس سے رابطہ کر رہے ہیں۔
چین کے محکمہ موسمیات کے مطابق ڈنگری میں درجہ حرارت منفی 8 ڈگری سینٹی گریڈ کے آس پاس ہے اور شام میں منفی 18 تک گر جائے گا، تبت کے علاقے میں سب سے اونچی کاؤنٹی تقریباً 62 ہزار افراد رہائش پذیر ہیں اور ماؤنٹ ایورسٹ کے چینی حصے میں واقع ہے، سی ای این سی نے کہا کہ اگرچہ اس خطے میں زلزلے عام ہیں، لیکن منگل کو آنے والا زلزلہ گزشتہ 5 سال میں 200 کلومیٹر کے دائرے میں ریکارڈ کیا جانے والا سب سے طاقتور زلزلہ تھا، دوسری طرف نیپال کے دارالحکومت کٹھمنڈو کے علاوہ نیپال میں ایورسٹ کے قریب بلند و بالا پہاڑوں میں لوبوچے کے آس پاس کے علاقے بھی زلزلے اور ضمنی جھٹکوں سے لرز اٹھے، چینی میڈیا کے مطابق زلزلے کے جھٹکے بھارت، بھوٹان اور بنگلہ دیش میں بھی محسوس کیے گئے، سی سی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق زلزلے کے مرکز سے 5 کلومیٹر کے اندر چند آبادیاں موجود ہیں، جو تبت کے دارالحکومت سے 380 کلومیٹر دور ہے۔