بلوچستان میں تعینات ایک سکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ کوئٹہ سے تقریباً 50 کلومیٹر دور ضلع ہرنائی میں پکنک پوائنٹ سے نامعلوم مسلح افراد نے بدھ کی رات پنجاب سے تعلق رکھنے والے کسٹم افسر سمیت 10 سیاحوں کو اغوا کر لیا، کوئٹہ سے شمال مشرق کی جانب 50 کلو میٹردور ضلع ہرنائی کی حدود میں نامعلوم مسلح افراد پکنک پر آئے 14 افراد کو اغوا کر کے لے گئے، جن میں سے چار مغویوں کو بعد ازاں رہا کر دیا گیا جبکہ 10مغوی تاحال لاپتہ ہیں، انہوں نے بتایا کہ ہرنائی کی حدود میں رزغون غر میں شعبان نامی پکنک پوائنٹ پر یہ واقعہ پیش آیا، جہاں مواصلاتی نظام نہ ہونے کے برابر ہے، مقامی لوگوں اور لیویز فورس کے مقامی اہلکاروں نے بتایا کہ بدھ اور جمعرات کی شپ یہاں پہ آنے سیاحوں کو مسلح افراد نے اغوا کیا ہے، کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے ایک مختصر پریس ریلیز میں واقعے کی ذمہ داری قبول کی ہے، ہرنائی میں اس قسم کے واقعات پہلے بھی پیش آ چکے ہیں۔
عینی شاہدین نے لیویز فورس کو اپنے بیان میں بتایا کہ درجنوں مسلح افراد نے پکنک منانے والوں سیاحوں کو گھیرے میں لیکر 14افراد کو اغوا کرلیا، بعدازاں مغویوں کے شناختی کارڈ چیک کرنے پر چار افراد کو چھوڑ دیا گیا، لیویز فورس کے مطابق مغویوں میں کسٹم افسر بصیر درانی سکنہ کوئٹہ اور ضلع پشین کے جہانزیب شامل ہیں، باقی آٹھ مغویوں کی شناخت نہ ہو سکی، لیویز فورس کے اہلکار کے مطابق واقعے میں تحقیقات اور آپریشن جاری ہے جس میں لیویز فورس سمیت ایف سی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے حصہ لے رہے ہیں، ڈپٹی کمشنر ہرنائی محمد عارف کاکڑ اور ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ سکیورٹی فورسز کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد بیان دیں گے۔