کراچی میں امن و امان کی خراب صورتحال حکمران جماعت پیپلز پارٹی کے افراد بھی محفوظ نہیں رہے، پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے کنٹونمنٹ بورڈ کورنگی کے منتخب کونسلر کو سنگر چورنگی کے قریب ایک مشتبہ ٹارگٹڈ حملے میں گولی مار کر قتل کر دیا گیا، عوامی کالونی پولیس نے بتایا کہ 33 سالہ عامر عباسی اپنے بھائی سمیر کے ہمراہ موٹر سائیکل پر ملیر کورٹس سے گھر واپس جا رہے تھے، جب وہ کورنگی میں سنگر چورنگی پہنچے تو موٹر سائیکل پر سوار مسلح حملہ آوروں نے ایک ہی گولی چلائی اور فرار ہو گئے، دونوں بھائی موٹر سائیکل سے گر گئے، عامر عباسی کو سر میں گولی لگنے سے شدید زخم آیا اور انہیں جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے ان کی موت کی تصدیق کر دی، جبکہ ان کے بھائی کے سر میں معمولی چوٹیں آئی ہیں، جنہیں علاج کے لئے داخل کر لیا گیا ہے، تفتیش کاروں نے جائے وقوعہ سے 9 ایم ایم پستول سے فائر کی گئی گولی کا ایک خول حاصل کیا، پولیس نے شبہ ظاہر کیا کہ قتل کسی ذاتی دشمنی کا نتیجہ ہے۔
پیپلزپارٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری وقار مہدی نے میڈیا کو بتایا کہ یہ ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ ہے اور اس س کا مقصد دہشت پھیلانا ہے، انہوں نے کہا کہ عامر عباسی بھٹائی کالونی سے کورنگی کنٹونمنٹ بورڈ کے لئے کونسلر منتخب ہوئے تھے، مقتول کونسلر اپنے حلقوں کے لئے پانی حاصل کرنے کی سرگرمی سے کوشش کر رہے تھے، سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ان کی ایک ویڈیو میں انہیں کچھ افراد کا نام لیتے ہوئے پانی کھولنے کے آپریشن کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر کے اپنے علاقے میں پانی کی فراہمی میں خلل ڈالنے کا الزام لگاتے ہوئے دیکھا گیا۔