یمن کی حکمراں جماعت تحریک انصاراللہ نے فلسطینیوں کو غزہ جنگ بندی معاہدے کے نفاذ پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے مظلوم فلسطینیوں اور اِن کی اسرائیل کے خلاف مزاحمت کے لئے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا ہے، تحریک انصار اللہ نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ وعدہ شدہ الہی فتح پر یقین اور اعتماد کے ساتھ ہم فلسطین کی آزادی کیلئے جد وجہد جاری رکھیں گے، بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یمن کی مزاحمتی تحریک انصار اللہ حماس اور اسرائیل کے درمیان معاہدے کے مکمل نفاذ اور اس کی تفصیلات پر گہری نظر رکھے گا اور اسرائیلی حکومت کی طرف سے جارحیت کے کسی بھی ممکنہ اضافے کا پوری عزم کے ساتھ جواب دے گا، تحریک انصار اللہ نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد کو جس کے تحت 90 فلسطینی قیدیوں کو اسرائیلی جیلوں سے رہا کردیا گیا ہے، بیان میں مزید کہا گیا ہے حماس اور اسرائیل کے درمیان 15 ماہ سے جاری اسرائیلی جارحیت اور نسل کشی کے مقابلے میں معاہدہ ہونا لچک کا ثمر قرار دیا، یمنی عسکری گروپ نے کہا کہ اسرائیلی فوج کی نسل کشی میں امریکہ کی مکمل شراکت اور مغربی یورپی ممالک کی لامحدود حمایت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، یمنی مزاحمتی تحریک انصار اللہ نے غزہ جنگ بندی معاہدے اور فلسطینی قیدیوں کے پہلے گروپ کی رہائی کو سراہا جوکہ فلسطینی عوام کی قربانیوں سے کا ایک تاریخی واقعہ ہے۔
فلسطینیوں نے صبر اور لچک کی ایک داستان لکھی ہے اور اس کے تمام کرداروں نے انصاف کیساتھ کام کیا، آپریشن طوفان الاقصیٰ نے ثابت کر دیا کہ فلسطینی ایک ظالم اور غنڈہ گردی کرنے والے دشمن کا سامنا کر رہے ہیں، جو صرف طاقت کی زبان کو سمجھتا ہے اور اسے اس زبان کے علاوہ کسی اور طریقے سے روکا نہیں جا سکتا، انصار اللہ نے اس بات پر زور دیا گیا کہ لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے مرحوم سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ، فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ اور حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کی شہادت نے اس عظیم کامیابی کو حاصل کرنے میں مدد کی، بیان میں نوٹ کیا گیا کہ اسرائیل کیساتھ امریکہ اور برطانیہ کو بھی ایک مکمل شکست کا سامنا کرنا پڑا جنھوں نے اسرائیل کی غیر مشروط اور لامحدود مالی اور فوجی مدد کی ہے، انسانیت کے خلاف جرائم کا مجرم اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے لئے یہ لمحات نہایت مایوسی کن ہیں، جب اسکی فوجی طاقت کا غرور مٹی میں مل گیا ہے اور وہ حماس کے سامنے گھٹنوں کے بل گرچکی ہے، اسرائیلی حکام نے پیر کو مقامی وقت کے مطابق تقریباً ڈیڑھ بجے اسرائیلی فوجی جیل سے 90 فلسطینیوں کو رہا کیا، یہ رہائی حماس کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کے پہلے دن غزہ سے تین اسرائیلیوں کی رہائی کے چند گھنٹے بعد ہوئی ہے۔