پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور نوازشریف کے سمدھی اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ نئے قرض پروگرام پر عمران خان کے خط کا کوئی اثر نہیں ہو گا، پنجاب اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا آئی ایم ایف کو خط لکھنے کا اعلان افسوس ناک اور قابل مذمت ہے، اگر آپ ذاتی مفادات کے لئے ملکی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں، اسحٰق ڈار کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے ڈیل ہو گی، اتحادی جماعتوں کے ساتھ مشاورت ہو چکی ہے، آئی ایم ایف کے پروگرام پر تحریک انصاف کے خط کا کوئی اثر نہیں ہو گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز تحریک انصاف کے مرکزی رہنما بیرسٹر علی ظفر نے میڈیا کو بتایا کہ سابق وزیراعظم عمران خان آئی ایم ایف کوخط لکھنے جارہے ہیں، جسکا موضوع دھاندلی کے ذریعے وجود میں آنے والی حکومت کو آئی ایم ایف قرضہ کی فراہمی روکنا ہے، عمران خان کا موقف ہے کہ الیکشن جمہوریت کی جان ہوتے ہیں اور اِن الیکشن میں دھاندلی کے واضح شواہد آنے کے بعد وجود میں آنے والی حکومتوں کی کوئی اخلاقی پوزیشن نہیں ہے، آئی ایم ایف پاکستانی عوام کیلئے کوئی قرضہ اس حکومت کو جاری نہ کرئے جب تک کہ الیکشن کا غیر جابندارانہ آڈٹ نہ ہوجائے۔
دوسری جانب، آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ وہ پاکستان کے تمام شہریوں کی خوشحالی یقینی بنانے اور ملکی معیشت کو مستحکم رکھنے کے لیے نئی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کا منتظر ہے، 23 فروری کو ایک پریس بریفنگ کے دوران آئی ایم ایف میں کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ کی سربراہ جولی کوزیک سے پوچھا گیا کہ کیا آئی ایم ایف عمران خان کی جانب سے انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کا مطالبہ کرنے والے کسی خط کو قبول کرے گا؟ اس پر انہوں نے جواب دیا تھا کہ میں ملک میں جاری سیاسی پیش رفت پر تبصرہ نہیں کروں گی، اس لئے میرے پاس اس حوالے سے کہنے کے لئے کچھ نہیں ہے۔