پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو خط اپنی ذات کے لئے نہیں ملک کے لئے لکھوں گا، انہیں بتاؤں گا کہ آزاد کشمیر میں جو ہو رہا ہے اور ملک جہاں جا رہا ہے اس پر ہمیں سوچنا پڑے گا، فوج اور لوگوں کو آمنے سامنے نہیں لایا جائے، اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ فارم 47 کے فائدہ اُٹھانے والوں سے جب کوئی سوال ہوتا ہے تو وہ حملہ آور ہو جاتے ہیں جھوٹ کو بچانے کے لئے ججز اور میڈیا پر دباؤ بڑھایا جا رہا ہے، صدر وزیراعظم اور وزیراعلی پنجاب جھوٹ پر بیٹھے ہیں، فارم 47 کا فائدہ اُٹھانے والا گورنر خیبر پختون خواہ علی امین گنڈاپور پر ذاتی حملے کر رہا ہے فارم 47 کے بینیفیشری ہی جسٹس بابر ستار پر لفظی حملے کر رہے ہیں اور اس وقت سب کوشش کررہے ہیں مصنوعی جمہوریت کو چلایا جاسکے، عمران خان نے کہاکہ ہم نے پنجاب اور کے پی کے کی حکومتیں ایجنسیوں کے دباؤ سے بچنے کے لئے ختم کیں، نگران وزیراعظم کے بیان کے بعد اس حکومت کے پاس کیا جواز ہے؟ کاکڑ نے حنیف عباسی کو طعنہ دے کر شہباز شریف کو پیغام بھیجا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان میں کنٹرولڈ حکومت بنائی جس سے آزادی کی تحریک مزید تیز ہورہی ہے، ہمارا یہ سوال ہے کہ ہماری نو مئی اور آٹھ فروری کے حوالے سے پٹیشنز کو کیوں نہیں سنا جا رہا؟ ہمارا ٹرائل بھی نواز شریف آصف علی زرداری اور یوسف رضا گیلانی کے ٹرائل کی طرز پر چلایا جائے ہم یہ چاہتے ہیں کہ ہمارے ٹرائل کی کارروائی نارمل انداز میں آگے بڑھائی جائے سپریم کورٹ میں میری پیشی براہ راست نشر نہیں کی گئی میں سپریم کورٹ سماعت میں بات کرنے کے لیے بے تاب رہا امید کرتا ہوں میری اگلی پیشی کو براہ راست نشر کیا جائے گا، اُنھوں نے کہا پرویز الہی اور شاہ محمود قریشی آج تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کریں جیل کے دروازے کھول دئیے جائیں گے، ان سے کیا مذاکرات کریں جن کے پاس پاور ہی نہیں، پی ٹی آئی کے قائد نے مزید کہا کہ مس کنڈکٹ پر جج ابو الحسنات اور جج قدرت اللہ کے خلاف ریفرنس فائل کرنے کا کہا ہے
1 تبصرہ
Sawa lakh di baat hai