اسرائیلی لابی کے زیر اثر سرچ انجن گوگل پر روسی عدالت نے پوری دنیا کی دولت سے زیادہ 20 ڈیسیلین ڈالرز کا جرمانہ عائد کر دیا ہے، ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق روسی عدالت نے گوگل پر ڈھائی ٹریلین آف ٹریلین آف ٹریلین جرمانہ عائد کیا ہے، جوکہ دنیا کے تمام ممالک کی جی ڈی پی سے بھی زیادہ ہے، روس کے 17 ٹی وی چینلز نے گوگل پر ہرجانے کا دعویٰ دائر کررکھا تھا، 2020 میں گوگل کے زیر ملکیت ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یوٹیوب نے امریکی پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد روسی چینلز پر پابندی عائد کردی تھی، روسی عدالت نے چینلز کو بند کرنے پر گوگل پر روزآنہ ایک لاکھ روسی روبل کا جرمانہ عائد کیا، اس کے بعد 2022 میں گوگل نے دوبارہ دیگر روسی میڈیا اداروں پر یوکرین جنگ کے آغاز پر پابندی عائد کردی، جس پر عدالت نے مزید جرمانے عائد کیے، گوگل پر روزانہ 100,000 روبل جرمانہ عائد کیا گیا اور خبردار کیا گیا کہ اگر یہ رقم ادا نہیں کی گئی تو یہ رقم ہر 24 گھنٹے میں دگنی ہو جائے گی، روسی میڈیا نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ گوگل کی جانب سے 2022 میں یوکرین پر روس کے حملے کی حمایت کی وجہ سے دیگر میڈیا آؤٹ لیٹس پر بھی پابندی لگائی، جس کے نتیجے میں مزید جرمانے عائد کیے گئے۔
روسی حکومت نے ان پابندیوں کی وجہ سے گوگل کے بینک اکاؤنٹس کو منجمد کردیا تھا جس کے بعد روس میں کام کرنے والی کمپنی کی شاخ نے دیوالیہ ہونے کا اعلان کیا، عالمی بینک کا اندازہ ہے کہ عالمی معیشت کا حجم تقریباً 100 ٹریلین ڈالر یا 100 کے بعد 12 صفر ہے اور روسی عدالت کے جرمانے تک پہنچنے کے لئے یہ تعداد کم از کم 20 صفر بہت کم ہے، دوسری جانب روسی عدالت کی جانب سے چکرا دینے والے ہندسوں کا جرمانہ عائد کیے جانے کے باوجود گوگل روسی چینلز کی بندش کے فیصلے پر بدستور قائم ہے اور روسی عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے کا عندیہ دے رہا ہے اور اس حوالے سے جاری آخری آمدنی بیان میں کمپنی کا کہنا ہے کہ ہمیں یقین نہیں کہ ان قانونی معاملات کا کوئی مادی منفی اثر پڑے گا، واضح رہے گوگل کی مجموعی آمدنی 306 ارب ڈالرز کے لگ بھگ ہے جبکہ جرمانہ اس سے کئی گنا زیادہ ہے جس کی ادائیگی گوگل کے بس کی بات ہی نہیں ہے، تاہم گوگل روس کی جانب سے عائد کردہ تمام جرمانوں کو نظر انداز کئے ہوئے ہے۔