غزہ کے محصور فلسطینیوں کیلئے انسانی بنیادوں پر امداد پہنچانے کیلئے فلوٹیلا (بحری جہاز) کی ترکی سے روانگی تاخیر کا شکار ہوگئی ہے کیونکہ گنی بساؤ نے اسرائیلی حکومت کے دباؤ میں دو جہازوں سے اپنا جھنڈا ہٹا دیا ہے، انسانی حقوق کے کارکنوں پر مشتمل گروپ فریڈم فلوٹیلا کولیشن جوکہ وکلاء، ڈاکٹروں اور نرسوں پر مشتمل ہے، غزہ کی پٹی کو براہ راست امداد پہنچانے کے لئے ترکی میں اکٹھے ہوئے تھے، اس گروپ نے ہفتے کے آخر میں اعلان کیا کہ جہازوں کا قافلہ گزشتہ چند دنوں کے دوران سفر کرنے سے قاصر رہے گا، مغربی افریقی ملک گنی بساؤ نے جہازوں سے اپنا جھنڈا اُتار دیا ہے، گنی بساؤ انٹرنیشنل شپینگ رجسٹری نے فریڈم فلوٹیلا کولیشن کو مطلع کیا کہ اس نے فریڈم فلوٹیلا کے دو بحری جہازوں سے گنی بساؤ کا جھنڈا اُتار دیا جائے کیونکہ اُن کا ملک کسی سیاسی تنازعہ کا حصّہ نہیں بننا چاہتا ہے، فریڈم فلوٹیلا کولیشن کے مطابق ایک کارگو جہاز پر 5,000 ٹن سے زیادہ امدادی سامان جس میں ادویات اور ہسپتالوں کا سامنان لدا ہوا ہے۔
اسرائیل کی غیر معمولی اور سیاسی درخواستوں کے بعد گنی بساؤ کے حکام ضروری معلومات، کارگو مینی فیسٹ اور ممکنہ اضافی پورٹ کالز کے بارے میں حساس معلومات کے لئے مانگیں تھیں، غزہ امدادی فلوٹیلا کے منتظمین کے مطابق جہازوں کی واپسی اور فلوٹیلا کے شیڈول میں تاخیر کی وجہ براہ راست اسرائیل اور امریکہ کے دباؤ کا نتیجہ ہے، منتظمین نے کہا کہ عام طور پر قومی پرچم لگانے والے حکام صرف اپنے جھنڈے والے جہازوں کی حفاظت اور متعلقہ معیارات کے بارے میں فکر مند ہوتے ہیں، تین جہازوں پر مشتمل امدادی فلوٹیلا جمعہ کو ترکی کی بندرگاہوں سے 5000 ٹن سے زیادہ امداد کے ساتھ روانہ ہونا تھا، کارکنوں کا کہنا تھا کہ فلوٹیلا کا مقصد غزہ میں نسل کشی کو بین الاقوامی فیصلہ سازوں اور ریاستوں کے ایجنڈے پر مضبوطی سے رکھنا ہے اور اسرائیلی جارحیت کو ختم کرنے اور علاقے پر عائد پابندیوں کو ختم کرنے کے لئے ایک مضبوط اقدام ثابت ہوگا، واضح رہے کہ ترک ہیومینٹیرین ریلیف فاؤنڈیشن سویلین فریڈم فلوٹیلا کولیشن کا بنیادی منتظم ہے۔