حزب اللہ کے نائب رہنما نعیم قاسم کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملوں اور قاتلانہ حملوں کے باوجود اسرائیلی فوج کے خلاف مزاحمتی تحریک حزب اللہ کی طاقت اور حملے کرنے کی صلاحیت برقرار ہے، قاسم نے ایک لائیو ٹیلی ویژن تقریر میں کہا کہ ہماری فوجی صلاحیتیں برقرار ہیں دشمن اسرائیل کے حملے حزب اللہ کی فوجی طاقت کو نقصان نہیں پہنچا سکا ہے، اُنھوں نے کہا کہ جنوبی لبنان میں اسرائیل کی زمینی دراندازی کو سات روز گزر چکے ہیں، مگر اسرائیلی فوج نے ابھی تک پیش قدمی نہیں کی ہے، ہم ایک نئے سیکرٹری جنرل کا انتخاب کرنے جارہے ہیں جس کے بعد نتائج کا اعلان کریں گے، نعیم قاسم نے کہا دشمن ہماری جنگی صلاحیتوں میں کمزوری کا جو تاثر دے رہا ہے وہ جھوٹ اور اُسکا وہم دراصل وہ اپنے لوگوں سے جھوٹ بول رہے ہیں، فرنٹ لائن پر ہمارے جنگجو پُر عزم اور مضبوط اعصاب کیساتھ اسرائیلیوں کو سبق سکھا رہے ہیں، پچھلے 10 دنوں میں حزب اللہ نے اسرائیلی دراندازی پر جو مجاہدین کا ردعمل تل ابیب کے درد میں اضافے کا باعث بنا ہے، ہم نے انہیں بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج کے حملے یہودی آبادکاروں کو بسانے میں کامیاب نہیں ہونگے بلکہ یہودی بستیوں سے بے گھر ہونے والوں کی تعداد بڑھے گی اور تل ابیب مالی بوجھ تلے دبتا جائے گا، اسرائیل کا منصوبہ یہ ہے کہ لبنانی شہریوں کو قتل کیا جائے اور انتشار پھیلانے کے لئے دیہات کو خالی کرایا جائے لیکن آپ کی کوششیں ناکام ہیں۔
اسرائیل اور مغربی ممالک چاہتے تھے کہ رہنما حسن نصراللہ کے قتل کرکے مزاحمتی تحریکوں میں خوف پیدا کردیں مگر وہ ناکام ہوچکے ہیں جو دندان شکن جواب دیا جارہا ہے اس سے اُن کی سمجھ میں آگیا ہے وہ وہ اس اس میںمکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں، انہوں نے اسرائیلیوں کے دلوں میں خوف ڈالنے اور قابض مجرموں سے لڑنے پر نصر اللہ اور اسماعیل ہنیہ کی تعریف کی، انہوں نے ایک سال قبل جنوبی اسرائیل پر حماس کے زیرقیادت حملے کی بھی تعریف کی اور کہا کہ یہ فلسطینیوں کی آزادی کی طرف تبدیلی کا پہلا قدم ہے، غزہ میں خواتین، بچوں اور بوڑھوں کو مارنے پر اسرائیل کی کامیابی ہے اور اس طرز عمل سے ثابت ہوتا ہے کہ اسرائیلی فوج مردانگی سے عاری ہے، اُنھوں نے کہا کہ اگر امریکی حمایت نہ ہوتی تو اسرائیلی جارحیت ایک ماہ کے اندر بند ہو جاتی۔