عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس غیبرئیس نے اسرائیل سے اپیل کی ہے کہ غزہ کے جنوبی شہر رفح پر حملے کا منصوبہ انسانی بنیادوں پر ختم کر دے کہ رفح شہر میں اس وقت غزہ کے پناہ گزینوں کی سب سے بڑی آبادی پناہ لئے ہوئے ہے، سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھے گئے اپنے بیان میں عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا میں ان رپورٹس کے سامنے آنے پر سخت تشویش محسوس کرتا ہوں کہ اسرائیل رفح پر زمینی حملہ کرنے والا ہے، ٹیڈروس غیبرئیس کے مطابق اس انتہائی گنجان آباد ہو چکے شہر میں تشدد کو بڑھانا مزید ہلاکتوں کا باعث بنے گا، اس لئے انسانیت کی بنیاد پر ہم اپیل کرتے ہیں کہ اسرائیل اس حملے کی طرف نہ بڑھے بلکہ امن کے لئے کام کرنے کی طرف بڑھے، واضح رہے اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق اس وقت رفح میں 15 لاکھ فلسطینی غزہ کے مخلتلف علاقوں سے پناہ کے لئے رفح میں منتقل ہو چکے ہیں، پناہ گزینوں کی یہ تعداد غزہ کی کل نصف آبادی سے بھی زیادہ ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا کہ حملے سے پہلے آبادی کا انخلا کرنے کا اسرائیلی منصوبہ بھی اس مسئلے کا حل نہیں ہے، کیونکہ کم از کم 12 لاکھ لوگ جو اس وقت رفح میں رہ رہے ہیں ان کے پاس کوئی اور جائے پناہ نہیں ہے کہ پناہ گزین وہاں منتقل ہو جائیں، ان کے لئے کسی بھی جگہ غزہ میں موجود نہیں اور نہ ہی صحت کی سہولت یا نظام کہ وہاں منتقل ہو جائیں، ان میں سے بہت سارے لوگوں کا حال ہے کہ وہ عملاً لاغر ہو چکے ہیں، ان کے پاس کھانے تک کو کچھ نہیں، وہ اس قدر کمزور ہیں کہ چل بھی نہیں سکتے، وہ بھوکے ہیں اس لئے انسانی تباہی کے اسرائیلی منصوبے کو ضرور روکا جانا چاہیئے، عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کا یہ بیان اسرائیلی وزیر اعطم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری کردہ اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے رفح پر حملہ کرنے کے فوجی منصوبے کی منظوری دے دی ہے، اقوام متحدہ نے کئی بار اسرائیل کے اس ممکنہ جنگی منصوبے کے بارے میں خبر دار کیا ہے کہ یہ بہت تباہ کن ہو گا۔