پاکستان کے علاقے کشمیر کے ضلع میرپور میں پولیس اور ضلعی حکام کے مطابق مشتعل مظاہرین نے اسرائیلی مصنوعات اور یہودوں کی فوڈ چین کی بائیکاٹ مہم کے دوران جمعے کی شب کوٹلی روڈ پر واقع مشہور عالمی فاسٹ فوڈ چین کے ایف سی کی برانچ پر حملہ کرکے توڑ پھوڑ کی اور بعدازاں برانچ کو آگ لگا دی، جس سے عمارت کا بڑا حصہ متاثر ہوا ہے، سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی مختلف ویڈیوز میں مظاہرین کو اسرائیل کے خلاف اور فلسطین کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، اس واقعے کے بعد مقامی پولیس اور انتظامیہ نے حملہ کرنے والے مظاہرین کےخلاف آپریشن کیا، جس کے دوران حکام کے مطابق 400 سے زائد افراد اور پولیس کے درمیان چھڑپیں ہوئیں جو چار گھنٹے تک جاری رہیں، کمشنر میرپور چوہدری شوکت کے مطابق پولیس نے برانچ پر حملہ کرنے والے افراد کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا، جس کے بعد ابتدائی طور پر 20 افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ چھڑپوں کے دوران اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنر (اے ڈی سی) میرپور کے علاوہ ایک اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ پولیس (اے ایس پی) اور پولیس کے تین اہلکار بھی زخمی ہوئے۔
آزاد کشمیر پولیس کے آفیشل فیس بک اکاؤنٹ کے مطابق پولیس کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں کے ایف سی پر حملہ کرنے والوں کی گرفتاری کے لئے کیے گئے آپریشن کے بعد گرفتار افراد کی تعداد 53 ہوچکی ہے جبکہ مزید افراد کی گرفتاری کے لئے آپریشن جاری ہے، کمشنر میرپور چوہدری شوکت نے میڈیا کو بتایا کہ جمعے کی شب نماز تراویح کے بعد کوٹلی روڈ پر موجود مختلف مساجد سے احتجاجی ریلیاں نکالی گئی جو کے ایف سی کے قریب پہنچ کر اکٹھی ہوئیں، جس کے بعد اس اجتماعی ریلی میں موجود مظاہرین نے فوڈچین کی برانچ پر حملہ کردیا، انہوں نے بتایا کہ کے ایف سی پر حملہ کرنے والے افراد کا تعلق میرپور شہر کے مختلف علاقوں سے ہے اور ان کی اکثریت نوجوانوں پر مشتمل ہے۔
1 تبصرہ
یہودیوں کی تیار کردہ پروڈکٹ اور بینکنگ نظام کو استعمال کرنا حرام ہوچکا ہے، علماء اور مفتیان خاموش ہیں جبر حکومت نے اِن کے حقیقی فرائض سے روک رکھا ہے کم ازکم پاکستان کی حد تک تو یہی ہے، ہمارے پاکستانی ایسے ہیں کہ اب تک کے ایف سی اور دیگر فوڈ چینجز جارہے ہیں، حکومت کو ٹیکس لینا ہے اور اپنی عیاشیوں پر خرچ کرنا ہے اس لئے اِن برانڈ کو بند نہیں کررہے ہیں۔