لبنان کی سیاسی اور مزاحمتی تحریک حزب اللہ نے اتوار کی صبح جنوبی لبنان پر اسرائیل کے زیر قبضہ علاقوں میں فوجی ٹھکانوں پر راکٹ اور ڈرون حملے کئے ہیں، اس سے قبل غاصب حکومت کی فوج نے جنوبی لبنان پر ایک مہلک حملہ کیا تھا، اتوار کو جاری کردہ ایک بیان میں حزب اللہ نے کہا کہ کاتیوشا راکٹوں سے مقبوضہ علاقوں میں مسلح یہودی گروہ کو نشانہ بنایا، حب اللہ کے بیان میں کہا گیا کہ ارار بیرکوں میں اسرائیلی توپ خانے کے لانچروں پر ڈرون حملہ کئے گئے اور برکت ریشا چوکی کے مشرق میں اسرائیلی فوجیوں کے ٹھکانوں پر راکٹ حملہ کیا، یہ آپریشن اسرائیل کی جانب سے لبنان کے جنوبی دیہاتوں اور شہریوں پر حملوں کے جواب میں کیا گیا، اسرائیلی حملے میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد شہید ہوگئے، جن میں ایک حاملہ خاتون بھی شامل تھیں لبنان کی سرکاری نیشنل نیوز ایجنسی کے مطابق، اتوار کو جنوبی لبنان کے گاؤں خیربیت سیلم کے ایک گھر پر اسرائیلی حملے میں ایک باپ، اس کی حاملہ بیوی اور ان کے دو بیٹوں اور ایک اور اسرائیلی حملے میں چار افراد شہید ہوئے، جبکہ اِن فضائی حملوں میں کم از کم نو افراد زخمی بھی ہوئے، حزب اللہ نے باور کرایا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف آپریشن جاری رہیں گے۔
اُدھر اسرائیلی فوج نے کہا کہ لبنان سے میرون کے مقام پر دو الگ الگ حملوں میں تقریباً 37 راکٹ فائر کیے گئے اور دعویٰ کیا کہ اس کے آئرن ڈوم سسٹم نے سات راکٹوں کو فضا میں ہی تباہ کردیا، حزب اللہ اکتوبر 7 سے فلسطینیوں کی حمایت میں اسرائیل پر حملے کر رہی ہے، جسکا مقصد فلسطینیوں کی نسل کشی رکوانے کیلئے اسرائیل پر دباؤ بڑھانا ہے، واضح رہے قابض اسرائیلی فوج نے فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کی جانب سے اسرائیل کے اندر جاکر فوجی آپریشن کیا جس کے بعد ذلت کے شکار صہیونیوں نے محصور غزہ پر اپنی خونریز حملے شروع کردیئے جو بعد میں نسل کشی میں تبدیل کردی گئی، حزب اللہ کے حملوں کے بعد دسیوں ہزار اسرائیلی آباد کاروں کو مقبوضہ اسرائیل کے شمالی علاقوں سے نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا ہے۔