اسپین، آئرلینڈ اور ناروے کے بعد یورپی ملک سلووینیا نے فلسطین کو باقاعدہ آزاد ریاست تسلیم کرلیا، سلووینیا کی پارلیمنٹ نے فلسطین کو تسلیم کرنےکی منظوری دے دی، 90 رکنی پارلیمنٹ میں سے 52 ارکان نے بل کی حمایت کی جبکہ دیگر اراکین غیرحاضر تھے، وزیراعظم روبرٹ گولوب نے غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان فوری طور پر دشمنی کے خاتمے اور قیدی بنائے گئے تمام افراد کی رہائی کا بھی مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ امن کا پیغام ہے، سلووینیا کا کہنا تھا کہ 2 ریاستوں کا قیام ہی مشرقی وسطی میں امن لاسکتا ہے، سلووینیا کی حکومت نے دارالحکومت لوبیانا کے وسط میں واقع اپنی عمارت کے سامنے سلووینیا اور یورپی یونین کے جھنڈوں کے ساتھ فلسطینی پرچم لہرایا، واضح رہے کہ 30 مئی کو سلووینیا نے آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے فیصلے کی منظوری دی تھی، وزیراعظم روبرٹ گولوب نے سلووینیا کے دارالحکومت لوبیانا میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سلووینیا کی حکومت نے آج فلسطین کو ایک آزاد اور خودمختار ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پارلیمنٹ کی اسپیکر اُرسکا کلاکوکار زوپانچ نے لوبیانا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ سلووینیا کے اراکین پارلیمنٹ فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کے حوالے سے منگل کو ووٹنگ میں حصہ لیا، واضح رہے کہ یورپی ممالک کی جانب سے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا سلسلہ جاری ہے تاکہ غزہ میں بمباری روکنے کیلئے اسرائیل پر دباؤ بڑھایا جا سکے، 28 مئی کو اسپین، آئرلینڈ اور ناروے نے باضابطہ طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لیا تھا جس پر اسرائیل نے سخت ردعمل دیتے ہوئے تینوں ممالک سے اپنے سفیروں کو واپس بلا لیا تھا، یورپی یونین کے 27 ارکان میں سے سویڈن، قبرص، ہنگری، جمہوریہ چیک، پولینڈ، سلوواکیہ، رومانیہ اور بلغاریہ پہلے ہی فلسطینی ریاست کو تسلیم کر چکے ہیں جبکہ مالٹا نے کہا ہے کہ وہ بھی جلد ان ممالک کی پیروی کرتے ہوئے فلسطینی ریاست کو تسلیم کر سکتا ہے، اسی طرح برطانیہ اور آسٹریلیا نے کہا ہے کہ وہ بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر غور کر رہے ہیں لیکن فرانس نے کہا ہے کہ ابھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا وقت نہیں آیا۔