پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججز کے خط پر سپریم کورٹ لارجر بینچ تشکیل دے کر سماعت کرے، یہ ججز کے خط نہیں، چارج شیٹ ہے، اسلام آباد میں رہنما پی ٹی آئی عمر ایوب کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب میں چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز نے خط میں مداخلت سے آگاہ کیا، ہائی کورٹ کے چھ ججز دباؤ سے متاثر ہوئے، ججز کو پریشر میں لانے کا ایک ہی مقصد تھا جو ججز نے خط میں لکھا، واضح رہے اسلام آباد ہائیکورٹ کےچھ معزز ججز نے بتایا ہے کہ پاکستان کی پرائم انٹیلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی کس طرح پاکستان کے عدالتی نظام پر اثرانداز ہورہی ہے، انھوں نے مزید کہا کہ ججز نے خط میں لکھا کہ سیاسی مقدمات میں مداخلت کی گئی، عمران خان کے خلاف جتنے کیسز کے فیصلے آئے وہ اس خط کے بعد اُن کی حیثیت مشکوک ہوچکی ہے، یہ پی ڈی ایم حکومت کا کارنامہ تھا ان ہی حالات میں دو سو مقدمات بنائے گئے، عمران خان کے خلاف جو ٹرائل ہوئے ہیں، وہ متاثر ہوئے ہیں، تمام فیصلے کالعدم ہیں عدلیہ عمران خان کے خلاف تمام فیصلے کالعدم قرار دے اور عمران خان کو فوری رہا کیا جائے۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ وکلا تنظیمیں ہمییشہ ججز کے تحفظ اور عدلیہ کی آزادی کے لئے برسر پیکار رہتی تھیں، گذشتہ دو برس سے وکلا سیاست بھی متاثر نظر آئی، انھوں نے زور دیا کہ اپنے سیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر عدلیہ کی آزادی کے لئے ایک ہو جائیں ہم عدلیہ کو یقین دلاتے ہیں کہ پوری قوم آپ کے پیچھے کھڑی ہو گی، تحریک انصاف کا ہر کارکن آپ کے پیچھے کھڑا ہوگا لارجر بینچ آج ہی تشکیل دیا جائے اور اس خط پر سماعت کھلی عدالت میں کی جائے، بیرسٹر گوہر نے مطالبہ کیا کہ جن ججز نے خط لکھا ہے ان کی اور ان کے اہل خانہ کی حفاظت کی جائے۔