اقوام متحدہ نے منگل کے روز اسرائیلی محاصرے میں تباہ ہونے والے غزہ کے دو اسپتالوں میں اجتماعی قبروں کی رپورٹوں کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ وہاں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا گیا ہو، امریکی محکمہ خارجہ نے ان رپورٹوں کو انتہائی پریشان کن قرار دیا ہے، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ غزہ شہر کے سب سے بڑے اسپتال الشفا اور خان یونس میں واقع دوسرے بڑے اسپتال النصر میڈیکل کمپلیکس کی تباہی کی صورت حال سے دہشت زدہ ہیں، پیر کے روز فلسطینی علاقے کے شہری دفاع کے ادارے نے بتایا تھا کہ صحت کے کارکنوں نے النصیر اسپتال میں ہلاک اور دفن کیے گئے 250 سے زائد افراد کی لاشیں نکالی ہیں، اسرائیلی فورسز نے گزشتہ ماہ اس اسپتال کا محاصرہ کیا تھا، اپریل کے شروع میں صحت کے عالمی ادارے نے کہا تھا کہ الشفا اسپتال کو اسرائیلی محاصرے کے دوران تباہ کر دیا گیا تھا۔ جس کے بعد وہ محض ایسا خول بن گیا تھا جس کے اندر بہت سی لاشیں تھیں۔
دوسری طرف امریکی محکمہ خارجہ نے منگل کو اپنی بریفنگ میں غزہ میں اجتماعی قبروں سے متعلق رپورٹس کو پریشان کن قرار دیا، امریکی محکمہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے اس بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے وہ رپورٹس دیکھی ہیں اور یہ رپورٹس ناقابل یقین حد تک پریشان کن ہیں، ہم اس بارے میں اسرائیل کی حکومت سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ان کے پاس اس بارے میں کوئی خاص معلومات نہیں ہیں لیکن ہم اس بارے میں اسرائیل کی حکومت سے پوچھ رہے ہیں،اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے منگل کو غزہ کی پٹی کے دو اسپتالوں میں ہونے والی ہلاکتوں کی غیر جانبدارانہ، مؤثر اور شفاف تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے، انسانی حقوق کے ادارے کے سربراہ وولکر ترک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بین الاقوامی تفتیش کاروں کو تحقیقات میں شامل ہونا چاہیئے۔