اسرائیل نے ظلم کی تمام حدیں پار کردیں، اسرائیلی طیاروں نے اقوام متحدہ کی جانب سے محفوظ قرار دیئے گئے رفح کے علاقے میں شدید بمباری کی، جس کے نتیجے میں درجنوں افراد شہید ہوگئے، جس میں زیادہ تر بچے اور خواتین تھے، اسرائیلی افواج نے بے گھر افراد کے خیموں کو نشانہ بنایا، اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں خمیوں میں آگ لگ گئی اور بیشتر افراد نے موقع پر ہی دم توڑ دیا، اسکاٹ لینڈ کے سابق وزیر اعظم حمزہ یوسف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر لکھا کہ عالمی عدالت کی جانب سے اسرائیل کو رفح میں فوجی کارروائی روکنے کے حکم کے چند دن بعد ہی اسرائیلی حکومت نے خیموں میں رہنے والے بے گھر لوگوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں بے گناہ مردوں، عورتوں اور بچوں کو زندہ جلا دیا، انھوں نے اسرائیلی قیادت اور فوج سے دریافت کیا کہ وہ گواہی دیں اور اپنے آپ سے پوچھیں کہ وہ تاریخ کی درست سمت کھڑے ہیں؟ خبر رساں ادارے وفا نے فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی کے حوالے سے بتایا کہ تال السلطان کے علاقے میں قائم پناہ گزین کیمپوں میں بمباری کی وجہ سے شدید آگ لگ گئی جس کی وجہ سے اکثر افراد زندہ جل گئے۔
اسرائیل نے اس قبح حرکت سے دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئے دعویٰ کیا ہے کہ اُسکی ہوائی فورسز نےحماس کےکمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا تھا جس میں 2 سینئر اہلکاروں مارے گئے ہیں، ہلال احمر نے بتایا ہے کہ رفح میں واقع اس کے فیلڈ ہسپتال میں لانے والے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے جبکہ دیگر ہسپتال بھی بڑی تعداد میں مریضوں کو منتقل کیا جارہا ہے، برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کو کویتی ہسپتال میں پہنچنے والے ایک رہائشی نے آنکھوں دیکھا حال بتایا کہ اسرائیلی فوج کے فضائی حملوں سے خیمے جل کر خاکستر ہوگئے جبکہ وہاں مقیم افراد کی بھی زندہ جل گئے، حماس کے سینئر عہدیدار سامی ابو زہری نے رفح میں ہونے والے حملے کو قتل عام قرار دیتے ہوئے امریکا کو ذمہ دار ٹھہرایا کہ وہ اسرائیل کو ہتھیار اور رقم فراہم کررہا ہے، حماس نے بتایا کہ رفح میں قتل عام پر اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کو اٹھنا ہو گا اور مارچ کرنا ہوگا، حماس کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ قابض فوج کی جانب سے بے گھر افراد کے خیموں میں اسرائیلی فوج کی جانب سے قتل عام پر ہمارے لوگوں کو مغربی کنارے، مقبوضہ علاقے یروشلم اور بیرونی ممالک میں اٹھنا اور مارچ کرنا چاہیے، غزہ کی وزارت صحت نے بتایا کہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک 36 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔