پاکستان میں 8 فروری 2024ء کے عام انتخابات مجموعی طور پر پُر امن طور پر گزرے، اور پانچ بجے ووٹنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کی جانب سے پولینگ کے وقت میں ایک گھنٹہ اضافے کا مسترد کردیا جبکہ ملک بھر میں لاکھوں افراد ووٹ دینے سے محروم ہوگئے، کراچی میں پولینگ تاخیر سے شروع کی گئی جبکہ پنجاب میں عمومی طور پر ووٹنگ سست رکھی گئی، میاں نوازشریف، شہباز شریف، خواجہ آصف، مریم نواز سمیت مسلم لیگ(ن) کے اہم رہنماؤں کے انتخابی حلقوں میں ووٹنگ کی رفتار سست رکھنے سے ہزاروں ووٹرز پولینگ اسٹیشنز کے باہر کھڑے رہے، پولیس اور سکیورٹی کے دیگر ادارے عوام کو پولینگ اسٹیشنز سے دور کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
ملک بھر میں ہونے والے عام انتخابات کے دوران لاکھوں ووٹرز اپنے ووٹ کاسٹ نہیں کرسکے، کراچی، لاہور اور سیالکورٹ میں سب سے زیادہ دھاندلی کی اطلاعات آئیں ہیں، میاں نوازشریف کے حلقے این اے 130 میں سب سے زیادہ دھاندلی کی اطلاعات ہیں، میڈیا پرسنز کے مطابق اس حقلے میں پی ٹی ائی کے ووٹرز کو سکیورٹی اداروں کی طرف سے ہراساں کیا جاتا رہا، کراچی میں ایم کیوایم اور پیپلزپارٹی نے کھل کر دھاندلی کی اور جعلی ووٹ ڈالے گئے جن کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکی ہیں۔