امریکی فوج کی جانب سے ہفتے کو جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ شب امریکی اور برطانوی لڑاکا طیاروں نے یمن میں متعدد اہداف کو نشانہ بنایا جس کے بعد یمن کی فورسز نے بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں متعدد ڈرون اور میزائل حملے کیے گئے، امریکی مرکزی کمان کے مطابق یمنی فورسز کی جانب سے پانچ ڈرونز فائر کئے گئے، امریکی مرکزی کمان کے مطابق جن میں سے تین ڈرونز کو بحیرہ احمر اور ایک کو خلیج عدن میں تباہ کیا گیا، جب کہ ایک اور ڈرون کریش کر گیا، بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یمن کے جانب سے دو جہاز شکن بلیسٹک میزائل بھی داغے گئے، بقول امریکی فوج کے مطابق اس حملے کے نتیجے میں کسی امریکی جہاز کو کوئی نقصان نہیں پہنچا اور نہ کوئی کوئی شخص زخمی ہوا، اُدھر فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس نے یمن پر امریکہ اور برطانیہ کے حالیہ مہلک فضائی حملوں کی شدید مذمت کی ہے، حماس نے امریکی اور برطانوی جنگی طیاروں اور امریکی جنگی جہازوں نے یمن کے مغربی صوبوں صنعا، الحدیدہ اور تعز کو نشانہ بنائے جانے کو یمن کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی، جس میں کم از کم 16 شہری شہید اور 40 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
امریکی اور برطانوی فضائی حملے دارالحکومت صنعا اور جنوب مغربی شہر تعز پر بھی ہوئے، حماس نے یہ بھی کہا کہ یہ حملے فلسطین کی حمایت کرنے والے لوگوں کو دبانے کی مغربی پالیسی کا تسلسل ہیں، ان حملوں کے بعد یمن کی مزاحمتی تحریک انصار اللہ نے اِن حملوں کا بھرپور اور تواتر کیساتھ جواب دینے کا اعلان کیا ہے، امریکی اور برطانوی سمجھتے ہیں کہ یمنی حملے کتنے طاقتور ہوں گے، ہمارے بیلسٹک میزائل سمندر میں اور اسرائیلی زیر قبضہ علاقوں میں مطلوبہ اہداف کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔