تحریر: محمد رضا سید
چین نے اعلان کیا ہے کہ وہ امریکہ کی تمام اشیاء پر درآمدی محصولات بڑھا کر 125 فیصد کررہا ہے، جس سے دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان تجارتی جنگ مزید گہرا ہو جائے گی، یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے درآمد ہونے والی تمام اشیاء پرمحصولات میں بتدریج اضافہ کرتے ہوئے 145 فیصد تک بڑھا دیا ہے، بیجنگ کے اسٹیٹ کونسل ٹیرف کمیشن نے جمعہ کو جوابی ٹیرف کا اعلان کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ کی جانب سے چین پر غیر معمولی طور پر زیادہ محصولات عائد کرنا بین الاقوامی تجارتی قوانین، بنیادی اقتصادی قوانین اور عقل کی سنگین خلاف ورزی کرتا ہے جبکہ چین کی طرف سے عائد کردہ نئی لیوی فوری نافذالعمل ہوگی، چین اور امریکہ ٹیرف کی جنگ میں مصروف ہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو بیجنگ پر مزید محصولات عائد کیے ہیں، جس کے منفی اثرات اسٹاک بازاروں کے علاوہ امریکی منڈیوں پر منفی طور پر ظاہر ہونا شروع ہوچکے ہیں، صدر ٹرمپ نے اس صورتحال کے پیش نظر چین کے علاوہ تمام ممالک پر 90 روز کیلئے ٹیرف عائد کرنے کا عمل روک دیا ہے۔
چین پر ٹرمپ کے یونیورسل ٹیرف 145 فیصد ہوچکا ہے جبکہ چین نے ٹرمپ کے دباؤ کے سامنے اپنی قومی حمیت کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے اور واضح کردیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ہر بچگانہ شرارت کی تادیپ کی جائے گی، دریں اثنا چین کی وزارت تجارت نے اعلان کیا ہے کہ وہ عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) کے ساتھ امریکی ٹیرف کو چیلنج کرتے ہوئے ایک نیا مقدمہ دائر کر رہا ہے چینی وزارت تجارت کے بیان میں مزید کہا گیا کہ ٹرمپ کی طرف سے پھیلائی گئی عالمی اقتصادی ہنگامہ خیزی کا ذمہ دار امریکہ ہے، وزارت کے ترجمان نے کہا کہ واشنگٹن کے محصولات میں اضافے کے کھیل نے موجودہ عالمی معیشت، عالمی منڈیوں اور کثیر جہتی تجارتی نظام کو شدید جھٹکے دیئے ہیں جبکہ اسٹاک بازاروں کو شدید بھونچال کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس کی تمام تر ذمہ داری امریکہ کو قبول کرنی ہوگی، چین نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ نام نہادباہمی ٹیرف کے کھیل کو ختم کرئے اور اپنی غلطی کو سدھارے، ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے چین پر غیر معمولی ٹیرف بڑھانا ایک نمبر گیم بن گیا ہے، جس کی کوئی عملی اقتصادی اہمیت نہیں ہےاور یہ عالمی معیشت کی تاریخ میں ایک مذاق بن جائے گا، بیجنگ نے صاف الفاظ میں امریکہ کو بتا دیا ہے کہ اگر واشنگٹن چین کے مفادات کی مسلسل خلاف ورزی کرنے پر اصرار کررہیگا تو چین بھی اپنے قومی عزم کے ساتھ اس کے مقابلہ کیلئے آخر تک لڑے گا، واضح رہے کہ امریکہ اور چین ہر سال تقریباً 700 بلین ڈالر کے سامان کی تجارت کرتے ہیں، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک میں کارروبار کے لئے مشکل وقت آنے والا ہے۔
دوسری طرف وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے ٹرمپ کی جارحانہ ٹیرف پالیسی کا دفاع کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت ِ صدارت کے دوران چین کے خلاف تجارتی اقدامات اٹھائے تھے، جن کے عالمی تجارت پر اچھے اثرات مرتب ہوئے تھے لیکن اقوام متحدہ کے ماہرین اقتصادیات نے ٹرمپ کی پہلی مدت کی تجارتی جنگ کو خالص نقصان کی صورت حال قرار دیا، جس سے امریکہ اور چین دونوں کی معیشت متاثر ہوئیں، سنہ 2021ء میں یو ایس چائنا بزنس کونسل کی شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ کی پہلی مدتِ صدارت کے دوران چین کے خلاف تجارتی جنگ کے نتیجے میں امریکہ کو 245,000 ملازمتوں کا نقصان اُٹھانا پڑا تھا، اس نے یہ بھی اندازہ لگایا کہ امریکہ اگلے پانچ سالوں میں اپنی جی ڈی پی میں 1.6 ٹریلین ڈالرکم پیدا کرے گا، اس کے باوجود ٹرمپ انتظامیہ نے دلیل دی ہے کہ چین کے خلاف تعزیری محصولات سے امریکی معیشت کو طویل المدتی استحکام حاصل ہوگا جمعہ کو وائٹ ہاؤس کی ترجمان لیویٹ نے ٹرسٹ ان ٹرمپ کے نعرہ دہرایا، جس پر امریکی سرمایہ کاروں کو اعتماد نہیں ہے، اُدھر فیڈرل ریزروبینک نیویارک کے صدر جان ولیمز نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ کی تجارتی پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں افراط زر بڑھے گا جبکہ معاشی نمو کم ہوگی جان ولیمز نے صدر ٹرمپ کے جارحانہ ٹیرف پلان کے اثرات کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سال افراط زر کی شرح 3.5 سے 4 فیصد کے درمیان بڑھ سکتی ہے، امریکہ میں اہم مالیاتی عہدوں پر فائز افراد کی جانب سے ٹرمپ کے ٹیرف پلان کی مخالفت کرنے والوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے، یہ صاف نظر آرہا ہے کہ صدر ٹرمپ کی غیر یقینی پر مبنی پالیسیوں کی بنا پر توقع کی جارہی ہے کہ اس سال امریکہ کی مجموعی گھریلو پیداوار کی نمو پچھلے سال کی رفتار سے کافی کم ہو جائے گی۔
اتوار, جون 8, 2025
رجحان ساز
- ایران نے اسرائیلی انٹیلی جنس نیٹ ورک ناکام بنادیا حساس و ایٹمی تنصیبات کا خفیہ ریکارڈ حاصل کرلیا
- بلوچستان میں فائرنگ کے دو واقعات میں چھ افراد جاں بحق ہوگئے سرکاری دعویٰ غلط درست نہیں
- ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں لیکن اس کے پاس ہتھیار بنانے کا ضروری مواد موجود ہے، رافیل
- اسرائیل غذائی امداد کی لوٹ میں ملوث داعش کو حماس خلاف کھڑا کرنے کیلئے اسلحہ فراہم کررہا ہے
- روسی خارجہ پالیسی کی غیر مشروط حمایت جاری رکھی جائے گی، پانگ یانگ لیڈر کی ماسکو کو یقین دہانی
- غزہ کے انسانی المیے پر اللہ تعالیٰ پر ایمان رکھنے والوں کو قیام کرنا چاہیے، امام سید علی خامنہ ای کا پیغام حج
- پاکستان: مسلح افراد نے خیبرپختونخواہ سے کوئٹہ سفر کے دوران نجی کمپنی کے 11ملازمین کو اغوا کرلیا
- یمن اسرائیل کے اسٹریٹجک اہداف کے خلاف اپنے حملوں کو مزید بڑھانے کیلئے پوری طرح تیار ہے