عراق نے خبردار کیا ہے کہ امریکی فضائی حملوں کے خطے پر تباہ کن نتائج نکل سکتے ہیں، عراق کا دعویٰ ہے کہ امریکی حملوں میں 16معصوم شہری ہلاک ہوئے ہیں، تاہم امریکا کا کہنا ہے کہ اس کے فضائی حملوں میں عراق اور شام میں ایرانی حمایت یافتہ گروہوں کو نشانہ بنایا گیا، عراقی وزیر اعظم محمد شیعہ السوڈانی نے خبردار کیا ہے کہ شام اور عراق میں امریکا کے انتقامی حملے خطے کے لئے تباہ کن نتائج ثابت ہوسکتے ہیں، یاد رہے کہ 3 جنوری کو امریکا نے شام اور عراق میں ایرانی پاسداران انقلاب اور دیگر مزاحمتی گروپوں کے ٹھکانوں پر حملے کیے ہیں اس سے قبل گزشتہ اتوار کو اردن میں امریکی فوجی اڈے پر حملے کے دوران 3 امریکی فوجی ہلاک اور 35 زخمی ہوئے تھے، جس کے جواب میں امریکا نے ہفتے کو شام اور عراق میں 85 اہداف پر فضائی کارروائیاں کی ہیں، عراقی وزیراعظم امریکہ سے مطالبہ کررہے ہیں کہ امریکی اپنے فوجی عراق سے فوری طور پر نکالے جو دونوں ملکوں کے تعلقات کو متاثر کررہے ہیں، غاصب امریکہ 2002ء سے عراق میں فوجی رکھے ہوئے ہے اور عراق کے تیل کو ناجائز طریقے سے استعمال کررہا ہے۔
دوسری جانب روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے ہفتے کے روز کہا کہ روس عراق اور شام میں امریکی فضائی حملوں کی مذمت کرتا ہے اور اس صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو غور کرنے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ فضائی حملے جان بوجھ کر تنازعہ کو مزید بھڑکانے کے لئے کئے گئے ہیں۔