امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو فلسطینیوں کے خلاف ہر قیمت پر جنگ جینی ہوگی یہ اسکی بقاء کا معاملہ ہے لہذا اسرائیل کو غزہ پر جوہری بم گرانا چاہیے اور حماس کے خلاف جنگ میں کامیابی کیلئے اسرائیل جو کچھ بھی ضروری سمجھے وہ کرنا چاہیے، سینیٹر گراہم نے اسرائیل کو جوہری بم استعمال کرنے کے حق میں دلیل دیتے ہوئے اس کا موازنہ دوسری جنگ عظیم کے دوران امریکا کی جانب سے جاپان پر ایٹم بم گرایا سے کیا، جنوبی کیرولائنا کے ریپبلکن سینیٹر گراہم نے نے کہا کہ امریکہ نے 1945 میں جاپانی شہروں ہیروشیما اور ناگاساکی ایٹم بم گرایا جس کے نتیجے میں 200,000 سے زیادہ افراد کو ہلاک ہوئے، انہوں نے اتوار کو این بی سی نیوز کو انٹرویو کے دوران بتایا کہ امریکہ کیلئے ہیروشیما اور ناگاساکی پر دو ایٹمی بم گرانا تاکہ اپنی وجودی خطرے کی جنگ کو ختم کیا جا سکے، جس طرح ہمارے لئے ایسا کرنا ٹھیک تھا؟ بالکل اسی طرح اس وقت اسرائیل کو بھی وجودی خطرات کا سامنا ہے لہذا اسرائیل کو اپنے وجود کو زندہ رکھنے کے لئے جو کچھ بھی کرسکتا ہے کرنا چاہیے… جو کچھ بھی یعنی اسرائیل کو حق حاصل ہے کہ وہ غزہ پر ایٹم بم گرائے، گراہم نے امریکی صدر جو بائیڈن پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کو اسلحہ اور مزید خطرناک بم فراہم کریں، امریکی سینیٹر نے ایٹمی حملوں کو صحیح فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب پرل ہاربر کے بعد جرمنوں اور جاپانیوں سے لڑنے کے بعد ایک قوم کے طور پر ہمیں تباہی کا سامنا کرنا پڑا تو ہم نے ہیروشیما، ناگاساکی پر ایٹمی ہتھیاروں سے بمباری کر کے جنگ ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔
امریکی سینیٹر نے مزید کہا کہ اسرائیل کو وہ بم دیں جو انہیں جنگ کے خاتمے کیلئے درکار ہیں، وہ ہارنے کا متحمل نہیں ہو سکتا، یہ ریمارکس بائیڈن کے اس دعوے کے کچھ دن بعد سامنے آئے ہیں کہ انہوں نے اسرائیل کو شہریوں کے خلاف استعمال ہونے والے خطرناک بم کی ترسیل روک دی ہے اور کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کے انتہائی جنوبی شہر رفح پر مکمل حملہ کیا تو وہ ایسا جاری رکھ سکتے ہیں، خیال رہے رفح میں 1.5 ملین فلسطینی پناہ گزین ہیں، اسرائیل نے 7 اکتوبر کو فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کی جانب سے فلسطینی عوام کے خلاف اپنے شدید مظالم کا بدلہ لینے کے لئے اسرائیل کے خلاف ایک تاریخی کارروائی کے بعد 7 اکتوبر کو غزہ پر امریکی حمایت اور تائید کیساتھ حملے کا آغاز کیا تھا، غاصب اسرائیلی فوج کے حملوں سے اب تک کم از کم 35,034 فلسطینیوں شہید ہوچکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں جبکہ 78,755 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
3 تبصرے
US mai asi soch bhi mojood hai
امریکہ انسانی حقوق اور جمہوریت کا لبادہ اوڑھ کر دنیا کو بے وقوف بنارہا ہے، اگر اسرائیل ایٹم بم گرائے گا تو پاکستان ہاتھ باندھے نہیں بیٹھے گا ، پاکستان کو اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی استعداد رکھتا ہے
Pakistan kay pass bhi atom bam hai israel gaza per marey ga tu pakistan israel per marey ga