ایران کے وزیر داخلہ احمد واحدی نے تصدیق کی ہے کہ صدر ابراہیم رئیسی کو لے جانے والے ایک ہیلی کاپٹر نے مشرقی آذربائیجان کے شہر جولفہ میں ہنگامی لینڈنگ کی ہے، جس کے بعد امدادی ٹیمیں حادثے کے مقام پر مسافروں کو تلاش کررہے ہیں، ہیلی کاپٹر صدر رئیسی، وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان، مشرقی آذربائیجان کے گورنر ملک رحمتی، تبریز شہر کے نماز جمعہ کے امام محمد علی الہاشم اور کئی دیگر مسافروں کو لے جا رہا تھا جب اسے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور اسے ہنگامی لینڈنگ کرنے پر مجبور کیا گیا، یہ واقعہ ورزقان اور جولفا کے شہروں کے درمیان دزمر جنگل میں پیش آیا، واقعے کے ایک گھنٹے بعد ریسکیو ٹیمیں علاقے میں پہنچ گئیں اور سرچ آپریشن شروع کردیا، ہلال احمر سوسائٹی کے صدر پیر حسین کولیوند نے اعلان کیا کہ تہران کے چھ صوبوں البرز، اردبیل، زنجان، مشرقی آذربائیجان اور مغربی آذربائیجان سے چالیس ہنگامی امدادی ٹیمیں جائے حادثہ پر تعینات کر دی گئی ہیں اور اس وقت علاقے کی تلاشی لے رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہلال احمر کی پندرہ ٹیمیں اور ہلال احمر کے دو ڈرونز بھی اس علاقے میں تلاش کر رہے ہیں کہ ایرانی صدر کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کا کوئی سراغ مل سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خراب موسمی حالات اور علاقے میں شدید دھند کی وجہ سے ریڈ کریسنٹ کے ریسکیو ہیلی کاپٹر اس وقت پرواز کرنے سے قاصر ہیں اور ٹیمیں علاقے کی زمینی تلاشی لے رہی ہیں، ایران کی ایمرجنسی سروسز کے ترجمان نے کہا کہ آٹھ ایمبولینسیں خطے میں بھیجی گئی ہیں کیونکہ شدید دھند کے باعث فضائی امدادی کوششیں ناممکن ہو گئی ہیں، بابک یکتاپرست نے خبر رساں ایجنسی ارنا کو بتایا کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی ہنگامی طبی ٹیمیں، جن میں ٹیکنیشن اور ڈاکٹر شامل ہیں کو فوری طور پر جائے وقوعہ پر روانہ کر دیا گیا، انہوں نے مزید کہا کہ امداد فراہم کرنے کیلئے ایک ہنگامی ہیلی کاپٹر بھی تعینات کیا گیا تھا لیکن شدید دھند کی وجہ سے اسے اترنے کے قابل نہ ہونے کی وجہ سے واپس لوٹنا پڑا، دو دیگر ہیلی کاپٹر جن میں متعدد وزراء اور اہلکار سوار تھے بحفاظت منزل پر پہنچ گئے، ایرانی صدر رئیسی آذربائیجان کے صدر الہام علییف کے ساتھ دریائے آراس پر ایک ڈیم کا افتتاح کرنے کی تقریب سے واپس آ رہے تھے۔