ایران کی ایٹمی توانائی کی تنظیم کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ملک جوہری صنعت میں اجارہ داری کو توڑنے میں کامیاب ہو گیا ہے کیونکہ ایران میں داخلی طور پر تیار کی گئی مصنوعات اور خدمات آج عالمی منڈی میں جگہ بناچکی ہیں، محمد اسلمی نے یہ بات خامنہ ای آئی آر ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی، جو پیر کے روز شائع ہوا، انہوں نے کہا کہ جوہری ٹیکنالوجی میں اسلامی جمہوریہ ایران کی صلاحیتوں نے اس شعبے میں مخصوص ممالک کی اجارہ داری کو توڑ دیا ہے جس کی وجہ سے ہماری خدمات اور مصنوعات دنیا کی منڈیوں میں موجود ہیں جن میں سے بعض کئی ملکوں کو برآمد کی جارہی ہے، اسلمی نے یہ بھی بتایا کہ ایران مختلف ممالک کو ریڈیو فارماسیوٹیکل مصنوعات برآمد کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ ملک بھاری پانی اور اس سے مشتقات بھی برآمد کر رہا ہے، ایرانی محققین نے مستحکم آئسوٹوپس تیار کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے جو اسٹریٹجک، مہنگے اور اعلیٰ معیار کے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ایران کو مئی میں 22 ممالک کی شرکت کے ساتھ جوہری سائنس اور ٹیکنالوجی پر پہلی بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد کے بعد تعاون کی درخواستیں موصول ہوئیں ہیں۔
گزشتہ برسوں کے دوران ایران نے امریکی پابندیوں اور مغرب کی طرف سے پیدا کی گئی رکاوٹوں کے باوجود اپنے پرامن جوہری توانائی کے پروگرام میں بہت سی کامیابیاں حاصل کی ہیں، جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کے پہلے دستخط کنندگان میں سے ایک کے طور پر، ایران بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ بھی قریبی تعاون کر رہا ہے، اس سے قبل مئی 2024ء ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے ترجمان بہروز کمال وندی نے جوہری شعبے میں اپنی کامیابیوں کو دیگر ممالک بالخصوص عرب پڑوسی ممالک کیساتھ شیئر کرنے کے لئے ملک کی تیاری کا اظہار کیا ہے، اُنھوں نے یہ بات تیسری ایرانی عرب ڈائیلاگ کانفرنس کے شرکاء سے ملاقات کے دوران کہی تھی، انہوں نے کہا کہ ایران کے پاس جوہری شعبے میں 50 سال کی تاریخ اور تجربہ ہے اور وہ بہت سے سائنسدانوں اور ماہرین کو تربیت دینے میں کامیاب رہا ہے، ایران اپنی جوہری مہارت اور ٹیکنالوجی کو تمام ممالک بالخصوص پڑوسی ممالک تک منتقل کرنے کیلئے جامع تعاون کےلئے تیار ہے ہم تمام ریاستوں کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھاتے ہیں، ترجمان نے مغربی پابندیوں کے باوجود یورینیم کی افزودگی اور ریڈیو فارماسیوٹیکلز کی تیاری کے شعبے میں ایران کی کامیابیوں پر بھی روشنی ڈالی۔