امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے چیف ولیم برنس نے کہا ہے کہ ایران نے اسرائیل پر حالیہ بیلسٹک میزائل حملوں سے اپنی حیران کن عسکری صلاحیتوں کو ظاہر کیا ہے، امریکا کی عالمی شہرت یافتہ خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے چیف ولیم برنس نے اپنے ملک اور اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ ایران کی عسکری صلاحیتوں کو سنجیدہ لینے کی ضرورت ہے، ولیم برنس کے بقول فی الحال ایسا لگتا ہے کہ اسرائیل اور ایران براہ راست جنگ نہیں چاہتے لیکن خطے میں جنگ کا خطرہ بہرحال ایک حقیقت ہے جس کے باعث کشیدگی اور تناؤ میں اضافہ ہو رہا ہے، سی آئی اے چیف نے مزید کہا کہ اسرائیل جوابی حملے کے لئے بہت احتیاط سے کام لے رہا ہے لیکن اس سوچ بچار کے باوجود وہ کوئی غلط قدم اُٹھا سکتا ہے اور پھر چیزیں ہاتھ سے نکل جائیں گی، ولیم برنس نے حماس اسرائیل مذکرات پر کہا کہ مذاکرات کاروں کو خطے میں طویل مدتی استحکام کو مدنظر رکھ کر کڑے فیصلے لینا ہوں گے، برنس نے سائفر بریف تھریٹ کانفرنس میں فائر سائیڈ چیٹ کے دوران پیر کو کہا کہ ہمیں تنازعات کے مزید خطوں کے شامل ہونے کے حقیقی خطرے کا سامنا ہے، سی آئی اے کے سربراہ ولیم برنز نے اس موقع پر بتایا کہ امریکی انٹیلی جنس کمیونٹی کا خیال ہے کہ اسرائیل اور ایران تنازع بڑھانا نہیں چاہتے کیونکہ کلکولیشن میں معمولی غلطی بڑا خطرے کو جنم دے سکتی ہے۔
سی آئی اے کے سربراہ ولیم برنز کا کہنا ہے کہ اسرائیل بہت احتیاط سے سوچ رہا ہے کہ وہ گزشتہ ہفتے ایران کے حملے کا کیا جواب دے گا جس میں تہران نے تقریباً 200 بیلسٹک میزائل فائر کیے تھے، تہران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے برنز کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ اس میں تیزی لائی گئی ہے لیکن ایسا نہیں لگتا کہ ایران نے اپنے ہتھیار سازی کے پہلو کو معطل کرنے کے فیصلے کو تبدیل کر دیا ہے, برنز نے کہا کہ مشرق وسطیٰ ایک ایسی جگہ ہے جہاں ہر وقت پیچیدہ چیزیں ہوتی رہتی ہیں, برنز نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کے درمیان مضبوط انٹیلی جنس شیئرنگ اور مربوط فضائی دفاع میں شراکت داری قائم اُنھوں نے کہا یکم اکتوبر کو ایران کے بڑے پیمانے پر میزائل حملے نے ایران کی طاقت کا اندازہ ہوا لیکن انھی یہ کہنا مشکل ہے کہ ایران کی عسکری طاقت کا لیول کیا ہے۔