ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اسرائیلی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ کسی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے اسلامی جمہوریہ ایران اپنی سویلین جوہری تنصیبات کی حفاظت کے لئے مقامی طور پر تیار کردہ فوجی ہارڈ ویئر اور طریقوں سے دفاع پر انحصار کرتا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو کویت کے دارالحکومت کویت سٹی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا، اُنھوں نے کہا کہ اسرائیل اب تک کسی بھی قسم کے جنگی جرائم کو انجام دینے سے باز نہیں آیا ہے، بدقسمتی سے یہ امریکہ اور بعض یورپی ممالک کی حمایت سے ایسے مظالم کا ارتکاب کرتا رہتا ہے، ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اسرائیلی جرائم اور بربریت کو جنگی جرم کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے اور ان کی بین الاقوامی عدالت میں پیروی کی جا سکتی ہے، انہوں نے اس بات پر زور دیکر کہا کہ اسرائیل خود کو بین الاقوامی اصولوں کے پابند نہیں سمجھتا جبکہ بین الاقوامی قانون اسرائیلی حکومت کے مظالم کو روکنے میں ناکام رہا ہے، عراقچی نے کہا کہ اگر ہمارے اہم بنیادی ڈھانچے پر حملہ کیا جاتا ہے تو اسرائیلی دشمن کو بتادیا گیا ہے کہ ہم جواب میں کیا کچھ کر سکتے ہیں۔
دوسری طرف اسلامی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے جنگجوؤں نے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں اور لبنان کے ساحلی پٹی اور بیروت میں جاری اسرائیلی جارحیت کے جواب میں اسرائیلی فوجی ٹھکانوں پر متعدد حملے کیے ہیں، حزب اللہ نے ایک مختصر بیان میں اعلان کیا کہ اس کے جنگجوؤں نے منگل کی صبح تل ابیب کے نواحی علاقے نیریت میں دو ٹھکانوں پر گائیڈڈ میزائلوں سے نشانہ بنایا جس نے ہدف کو نقصان پہنچایا، حیفہ کے شمال مغرب میں سٹیلا مارس نیول بیس کو میزائلوں سے نشانہ بنایا جس نے ہدف کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنایا، حزب اللہ کے مزاحمتی جنگجوؤں نے کبوتز اور حیفہ کے جنوب میں اسرائیلی ٹھکانوں پر بھی راکٹ داغے ہیں۔