وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ فائلر اور نان فائلر کے فرق کا خاتمہ کیا گیا ہے، انھوں نے کہا کہ جو لوگ اپنے گوشوارے اور اپنی ویلتھ اسٹیٹمنٹ جمع کروائیں گے، صرف وہی بڑے مالیاتی لین دین کرسکیں گے، جن میں گاڑیوں اور غیر منقولہ جائیدادوں کی خریداری، سکیورٹیز اور میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری اور بعض بینک اکاؤنٹس کھولنے کی سہولت جیسی چیزیں شامل ہیں، ان لوگوں کے لیے ضروری ہو گا کہ ایف بی آر کے پورٹل کے ذریعے اپنی مالی حیثیت اور آمدنی، تحائف، قرضے اور وراثت جیسے مالی ذرائع کے دستاویزی ثبوت ظاہر کریں۔ دیانت دار ٹیکس دہندگان کو مالیاتی لین دین کرنے کا اہل کرنے کے لیے ٹیکس کا گوشوارہ بھرنے کا آپشن دیا جائے گا، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مزید کہا ہے کہ غیر رجسٹرڈ کاروباروں کے خلاف سخت سزاؤں کو مزید بڑھانے کی تجویز ہے، ان میں بینک اکاؤنٹس کا منجمد کرنا، جائیداد کی منتقلی پر پابندی اور سنگین جرائم میں کاروباری جگہ کو سیل کرنا اور سامان کو ضبط کرنا شامل ہے، وفاقی وزیر خزانہ نے نئے مالی سال کے بجٹ میں کیش لیس معیشت کو فروغ دینے کیلئے اقدامات کا اعلان کیا ہے جس میں نان فائلرز پر نقد رقم نکالنے پر ٹیکس کی شرح اعشاریہ چھ فیصد سے ایک فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے تاکہ غیر دستاویزی نقد لین دین کی حوصلہ شکنی کی جا سکے، وزیر خزانہ کے مطابق جہاں کوئی ٹیکس دہندہ کسی ایک سیل انوائس پر دو لاکھ سے زائد نقد رقم وصول کرے تو اس پر فروخت پر ہونے والے اخراجات کے پچاس فیصد کی اجازت نہیں دی جائے گی، وفاقی حکومت نے مالی سال 2025-26 کے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت صحت کے 21 منصوبوں کو مکمل کرنے کیلئے صرف اور صرف 14.3 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے، انہوں نے بتایا کہ مذکورہ بجٹ کا مقصد صحت کے شعبے میں بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانا، حفاظتی اقدامات کو فروغ دینا اور معیاری طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔
بجٹ دستاویزات کے مطابق تدریسی سہولیات اور ہسپتال، ٹیچنگ ہسپتالوں اور ٹرشری کیئر سہولیات کیلئے 14 ارب روپے سے زائد فنڈز فراہم کیے گئے، مذکورہ فنڈز سے صحت کی سہولیات یعنی ہسپتالوں اور طبی مراکز کو جدید طبی آلات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا، مجوزہ فنڈز سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک نیا کینسر ہسپتال بھی قائم کیا جائے گا، اسی طرح صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات کو اپ گریڈ کیا جائے گا تاکہ عوام کو بہتر طبی خدمات فراہم کی جاسکیں، صحت کیلئے مختص کیے جانے والے فنڈز سے ملک بھر میں ہیپاٹائٹس سی اور شوگر کی اسکریننگ اور علاج پر بھی اخراجات کئے جائیں گے، بجٹ تجویز میں 850 سی سی تک کی چھوٹی گاڑیوں پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے مطابق اس اقدام کا مقصد پیٹرول، ڈیزل اور ہائبرڈ گاڑیوں پر سیلز ٹیکس میں یکسانیت لانا ہے جبکہ وفاقی حکومت نے 26-25ء کے وفاقی بجٹ میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے جاری 24 منصوبوں کیلئے 4.792 ارب روپے کے فنڈز مختص کئے ہیں۔
جمعہ, جون 13, 2025
رجحان ساز
- →عالمی مالیاتی ادارے نے دفاع، آئی پی پیز اور ایس آئی ایف سی کیلئے ضمنی گرانٹ پر اعتراض کردیا
- ایران پر اسرائیلی حملے کا فی الحال امکان نہیں لیکن میں پرامن حل تک پہنچنے کو ترجیح دیتے ہیں، ٹرمپ
- عسکری مہم جوئی کسی کے مفاد میں نہیں ہوگی، ایٹمی مذاکرات امریکہ اور ایران کیلئے بہترین آپشن ہیں
- برطانیہ و پانچ مغربی ملکوں کی اسرائیلی وزراء پر پابندیاں پس پردہ حقائق تل ابیب داعش تعلقات ہیں؟
- قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کا شدید احتجاج، بجٹ 2025 مسترد کردیا !
- بجٹ 2025 : نان فائلرز گاڑی و جائیداد نہیں خرید سکیں گے، نقد رقم نکلوانے پر اضافی ٹیکس عائد
- تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کا بوجھ کم کرنے کی تجویز، الیکٹرک گاڑیوں کو ترجیح دینے کیلئے پالیسی کا اعلان
- بجٹ2025: چودہ ہزار ارب کا ٹیکس ٹارگٹ، دفاع پر 2550 ارب خرچ ہونگے اور سود کی ادائیگی کیلئے 8207 ارب روپے مختص سولر پر 18 فیصد ڈیوٹی لگانے کی تجویز