یمن کی حکمراں جماعت اور مزاحمتی محور کی اہم اکائی انصار اللہ نے کہا ہے کہ وہ بحیرہ احمر میں استکباری طاقتوں کو سرپرائز دینے کیلئے تیار ہے، تحریک انصار اللہ کے سربراہ عبدالمالک الحوثی نے مزید کہا ہے کہ یمن کی مسلح افواج بحیرہ احمر میں اپنی کارروائیوں جاری رکھے گی، الحوثی نے جمعرات کو ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری فوجی کارروائیاں جاری رہیں گی اور آگے بڑھیں گی اور ہمیں حیرت ہے کہ ہمارے دشمن بالکل یمن کی طرف سے فوجی کارروائی کی توقع نہیں کرئے گی، یمنی فورسز نے نومبر کے وسط سے اسرائیل اور اسرائیل جانے والے بحری جہازوں کے خلاف بارہا ڈرون اور میزائل داغے ہیں اور کہا ہے کہ وہ غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے طور پر بحیرہ احمر میں فوجی کارروائی کررہا ہے۔
امریکہ اور برطانیہ نے گذشتہ ماہ یمن پر حملہ شروع کئے ہیں تاکہ اس ملک کو اسرائیلی بحری جہازوں کو نشانہ بنانے سے باز رکھا جائے جو غزہ کی پٹی پر حملے کے لئے اسلحہ اور رسد لے جاتے ہیں، الحوثی نے کہا کہ صہیونی دشمن چھٹے مہینے بھی امریکہ اور مغرب کیساتھ ملکر مجرمانہ رویئے کو جاری رکھے ہوئے ہے، انہوں نے مزید کہا کہ مغربی ممالک بالخصوص امریکہ کا مسلمانوں کیلئے طرز عمل اور انسانی حقوق کے بارے میں رویہ بلکل متصادم ہے، الحوثی نے کہا کہ اسرائیلی جرائم میں امریکہ براہ راست ملوث ہے، انہوں نے کہا کہ غزہ کے خلاف اسرائیلی جرائم اس دعوے کی سچائی کو ثابت کرتی ہے، انصار اللہ کے رہنما نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں پر بمباری اور غذائی اشیاء روک کر نسل کشی میں مصروف ہے، اس کے باوجود فلسطینیوں کو غزہ سے ہجرت پر مجبور کرنے میں ناکام رہا ہے۔