اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو کے دفتر نے جمعرات کو کہا ہے کہ اسرائیل امریکہ، قطر اور مصر کے مطالبے پر 15 اگست کو غزہ میں فائر بندی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لئے تیار ہے، تاہم دوسرے اہم فریق حماس کی جانب سے دوبارہ بات چیت کے آغاز سے متعلق کوئی بیان سامنے نہیں آیا، غزہ میں سول ڈیفنس ایجنسی نے کہا ہے کہ جمعرات کو دو اسکولوں پر اسرائیلی بمباری میں 18 سے زائد افراد شہید ہوگئے جبکہ ایران نے اسرائیل پر مشرق وسطیٰ میں جنگ پھیلانے کا الزام عائد کیا ہے، نومبر میں ایک ہفتے کی فائربندی کے بعد، امریکہ، قطر اور مصر کی ثالثی میں 10 ماہ سے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے دوران تہران میں حماس کے سیاسی بیورو اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد دوسری مرتبہ جنگ بندی کے لئے کوشش شروع کی جارہی ہیں، جمعرات کو ایک مشترکہ بیان میں ان تینوں ممالک کے رہنماؤں نے فریقین کو 15 اگست کو دوحہ یا قاہرہ میں مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی دعوت دی تاکہ باقی ماندہ تمام خلا کو ختم اور بغیر کسی تاخیر کے معاہدے پر عمل درآمد شروع کیا جاسکے، انہوں نے کہا کہ ایک بنیادی معاہدہ اب زیر غور ہے، جس میں صرف نفاذ کے طریقے طے کرنے باقی ہیں۔ ثالث دونوں فریقین کے درمیان فاصلے کم کرنے والی ایک حتمی تجویز پیش کرنے کے لئے تیار ہیں، نتن یاہو کے دفتر نے جمعرات کو کہا کہ اسرائیل 15 اگست کو ایک مذاکراتی ٹیم متفقہ جگہ پر معاہدے کے نفاذ کی تفصیلات کو حتمی شکل دینے کے لئے بھیجے گا، لڑائی کے ممکنہ خاتمے، جس میں غزہ میں قیدیوں کی رہائی اور امداد کی ترسیل میں اضافہ بھی شامل ہے، ایک مرحلہ وار معاہدے پر مرکوز ہے، جس کا آغاز ابتدائی فائر بندی سے ہوگا۔
حالیہ بات چیت میں مئی کے آخر میں امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے پیش کردہ فریم ورک پر توجہ مرکوز کی گئی ہے، جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اسے اسرائیل نے تجویز کیا تھا، بائیڈن انتظامیہ کے ایک سینیئر عہدیدار نے اس ہفتے امریکی، مصری اور قطری رہنماؤں کے درمیان ہونے والی بات چیت کے بارے میں کہا ایسا نہیں ہے کہ معاہدہ جمعرات کو دستخط کے لئے تیار ہے، ابھی کافی کام کرنا باقی ہے، عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ اسرائیل نے مذاکرات کے لئے بہت مثبت ردعمل دیا اور اس بات کو مسترد کیا کہ نتن یاہو معاہدے کو لٹکا رہے تھے، اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے مذاکرات کا اعلان حماس کی جانب سے یحییٰ سنوار کو اپنا نیا رہنما نامزد کیے جانے کے بعد سامنے آیا ہے، دوسری طرف غزہ میں حماس کے زیر کنٹرول سول ڈیفنس ایجنسی نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں غزہ شہر میں الزہرہ اور عبدالفتاح حمود اسکولوں کو نشانہ بنایا گیا، جس میں 18 سے زائد افراد جان سے گئے، ایجنسی کے سینیئر عہدیدار محمد المغیر نے بتایا کہ 60 افراد زخمی ہوئے ہیں اور 40 سے زائد اب بھی لاپتہ ہیں، انہوں نے کہا یہ غزہ کی پٹی میں سکولوں اور محفوظ شہری تنصیبات کو واضح طور پر نشانہ بنانا ہے، اسرائیلی فوج کی جانب سے جنوبی شہر خان یونس کے کچھ حصوں کو انخلا کا تازہ ترین حکم جاری کیے جانے کے بعد امدادی کارکنوں اور طبی عملے نے بتایا ہے کہ غزہ میں کم از کم 13 افراد کی جان گئی۔