اسرائیل نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں متعدد فضائی حملے کیے ہیں، اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے حزب اللہ کے قائد سید حسن نصرا للہ کو نقصان پہنچانے کا دعویٰ کیا اور کہا گیا کہ اسرائیلی فضائیہ نے لبنانی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا ہے، جمعہ کو شام کے وقت جنوبی بیروت کے علاقے داحیہ میں گنجان آباد حریت حریک محلے پر بڑے پیمانے پر دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں اور دھوئیں کے بادل بلند ہوتے ہوئے دیکھے گئے، اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس حملے میں ایران کی حمایت یافتہ مزاحمتی گروپ کے سنٹرل ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا گیا، جس کے بارے میں اس کا کہنا ہے کہ بیروت میں دحیہ کے مرکز میں رہائشی عمارتوں کے نیچے سرایت کی گئی تھی، حزب اللہ کے المنار ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ دحیہ کے حریت حریک محلے میں کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں، دھماکے سے کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور بیروت کے شمال میں تقریباً 30 کلومیٹر دور مکانات لرز گئے ایمبولینسوں کو جائے وقوعہ کی طرف جاتے دیکھا گیا، ایران کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ مزاحمتی رہنما سید حسن نصراللہ محفوظ ہیں بعدازاں ہفتے کے دن سید حسن نصراللہ کی شہادت کی تصدیق کردی اور اُن کو نقصان پہنچنے سے متعلق پروپیگنڈا اسرائیلی ذرائع نے کیا ہے،اِن حملوں میں کم از کم دو افراد شہید اور 76 دیگر زخمی ہوئے، لبنان کی وزارت صحت عامہ نے کہا کہ اسرائیلی حملوں میں شہادت پانے والے شہیدوں کی یہ تعداد ابتدائی ہے۔
حزب اللہ کے سکیورٹی ذرائع نے پریس ٹی وی کو بتایا ہے کہ تحریک مزاحمت کے رہنما سید حسن نصر اللہ محفوظ مقام پر ہیں اور انہیں بیروت کے جنوبی مضافات پر حالیہ اسرائیلی فضائی حملوں سے کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے، یہ بیان سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی افواہوں کے بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نصر اللہ کو جمعہ کے روز جنوبی بیروت کے دحیہ محلے پر اسرائیلی حکومت کے بڑے فضائی حملے کے دوران نشانہ بنایا گیا تھا، حزب اللہ کے سکیورٹی میڈیا نے یہ بھی بتایا کہ مزاحمتی تحریک کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ سید ہاشم صفی الدین محفوظ ہیں، ایران کی تسنیم نیوز ایجنسی نے لبنان کے باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی دہشت گردانہ حملوں میں حزب اللہ کا کوئی کمانڈر شہید نہیں ہوا، اسرائیلی فوج کے ریڈیو نے اپنے ایک نشریہ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے ایف 35 طیاروں کے ذریعے بنکر بسٹر بموں کو آبادی والے علاقے پر گرایا، جس کے نتیجے میں بیروت کے جنوبی نواحی علاقے پر چھ عمارتیں زمین بوس ہوگئیں، اسرائیلی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے حملے سے کچھ دیر پہلے ہی امریکہ کو اس سے آگاہ کر دیا تھا، لبنان کے نگراں وزیر اعظم نجیب میقاتی نے اس حملے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری غاصب اسرائیل کی جارحیت کو روکے اور اس کے ظلم و ستم اور اس کی تباہ کن جنگ کو بند کرائے۔