پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے میڈیا کو بتایا ہے کہ تحریک انصاف کو بلے کا نشان ملتے ہی پارلیمنٹ میں پی ٹی آئی کو فعال کردیا جائے گا، اور سنی اتحاد کونسل میں ضم ہونے کا فیصلہ واپس لے لیا جائیگا اور بلے کا نشان ملتے ہی اپنے تمام منتخب اراکین پارلیمنٹ واپس پی ٹی آئی میں شامل ہوجائیں گے، بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے سنی اتحاد کونسل میں ضم ہونے سے متعلق اپنے فیصلے کو واپس لے گی اور پارلیمانی سیاست تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے کی جائے گی جبکہ سنی اتحاد کونسل اور ایم ڈبلیو ایم اور مولانا محمد خان شیرانی گروپ بدستور اتحادی جماعتوں کی حیثیت سے تحریک انصاف کیساتھ کھڑی ہیں، بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم تحریک انصاف کے ووٹ اور سپورٹ سے جیتے ہیں، ہم پارلیمان میں نمائندگی بھی پی ٹی آئی ہی کی چاہیں گےدوسری طرف تحریک انصاف عید کے بعد انتخابی دھاندلی کے خلاف تحریک منظم کرنے کیلئے جماعت اسلامی،پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی، جمعیت علمائے اسلام اور جی ڈی اے سے مذاکرات میں مصروف ہے۔
پاکستان تحریک انصاف 8 فروری 2024ء کے انتخابی نتائج تبدیل کرنے کے خلاف عیدالفطر کے بعد ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، پارٹی کے اندرونی حلقوں کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان پر سائفر کے جھوٹے مقدمے میں دی گئی سزا معطل ہونے کے بعد بانی پی ٹی آئی کی رہائی میں کوئی دوسرا مقدمہ حائل نہیں ہے لہذا عمران خان کی رہائی کے بعد دھاندلی کے خلاف تحریک اُن ہی کی قیادت میں چلائی جائے گی، ذرائع کے مطابق ابھی تک جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمٰن گروپ کیساتھ ملکر انتخابی دھاندلی کے خلاف تحریک چلانے کا فیصلہ تو نہیں ہوا ہے لیکن جے یو آئی (ف) نے تحریک انصاف کو یقین دلایا ہے کہ وہ بھی انتخابی دھاندلی کے خلاف عید کے بعد تحریک کو منظم کرئے گی۔
2 تبصرے
سویلین بالادستی کا نظریہ باقی رہنا چاہئے اس پر کوئی سودا بازی نہیں ہو باقی سب خیر ہے اپنے لوگ ہیں دکھ درد کے ساتھی ہیں
تحریک انصاف کیساتھ زیادتی ہوئی ہے اب وقت آگیا ہے کہ عوامی مینڈیٹ تسلیم کیا جائے اور تحریک انصاف کو حکومت دی جائے