جماعت اسلامی کے نئے امیر حافظ نعیم الرحمٰن جب کراچی کے امیر تھے تو کراچی کے مسائل اور کراچی الیکٹرک کے خلاف متعدد دھرنے دیئے، دھرنوں کا وسیع تجربہ رکھنے کے باوجود وہ کبھی اِن دھرنوں کی وجہ سے کوئی مسئلہ حل نہیں کراسکے ہیں پھر بھی وہ اسلام آباد دھرنا لیکر پہنچ گئے، جماعت اسلامی کو ہمیشہ اہل کراچی نے پذیرائی دی لہذا اسلام آباد جانے والے دھرنا میں جنھوں نے استقامت سے کام لیا وہ کراچی کے شہری تھے، وفاقی حکومت نے محسن نقوی اور عطا تاڑر کو دھرنا واپس دینے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی جس میں وہ کامیاب ہوئے، پاکستان میں بجلی بنانے والوں نے مافیا کی صورت اختیار کرلی ہے، یہ حکومت کا حصّہ بھی ہیں اور فوجی اسٹبلشمنٹ سے قربت بھی ہے لہذا ان کے پیٹ سے کرپشن کا پیسہ نکالنا آسان نہیں ہے اس کیلئے بڑی قربانیوں کی ضرورت ہے،بنگالیوں نے دو مرتبہ آزادی حاصل کی ہے اور بڑی قربانیاں دیں ہیں، ایسی قوم ہی باعزت زندگی گزارنے کا حق رکھتی ہے، امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسر کے حوالے سے ملک بھر میں شور مچ گیا ہے اس کا کریڈٹ جماعت اسلامی کو جاتا ہے، یہ بھی جزوی سچ ہے لیکن جماعت اسلامی میں اسکا پورا کریڈٹ ملنا چاہیےکہ کرپٹ لوگوں کو بے نقاب کیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس کمیٹی کو جو حکومت کی طرف سے آئی تھی ہر ایک ایک چیز کے حوالے سے آگاہ کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ آئندہ 45 دنوں میں اس پورے مسئلے کو حل کردیا جائے گا، ہمیں یقین ہے ان لوگوں نے معاہدے پر عمل درآمد کیا تو جلد تمام مسائل حل ہو جائیں گے، ان کا کہنا تھا ان کے دھرنے کی کامیابی میں ایک اور اہم چیز ہے وہ جاگیرداروں کی ٹیکس ادائیگی ہے، اس سے آپ اندازہ کرسکتے ہیں جاگیردار جن کی بڑی بڑی زمینی ہیں وہ ٹیکس ادا نہیں کرتے، جماعت اسلامی کے امیر کا کہنا تھا کہ ہمارا دھرنا 14 دن جاری رہا اور بلا آخر حکومت کے ساتھ 5 مذاکراتی دوروں کے بعد حکومت نے ہم سے ایک تحریری معاہدہ کیا ہے، اس معاہدے میں واضح طور پر ہم نے ان تمام شقوں کو شامل کیا ہے اور ان کو ایک متعین وقت کے ساتھ منسلک کیا ہے جس کے نتیجے میں عوام کو ریلیف ملے گا، ان کا کہنا تھا کہ اب ہم نے حکومت سے یہ بات طے کر لی ہے کہ اب انہیں ریلیف دینا پڑے گا اور خاص طور پر آئی پی پیز کے حوالے سے ایک شور مچ گیا ہے اس کا کریڈٹ جماعت اسلامی کو جاتا ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں کو ایک ماہ میں پیش ہونے والی ائی پی پیز کی رپورٹ کے ساتھ منسلک کردیا ہے جو معاہدے میں شامل ہے، جماعت اسلامی کے امیر کا کہنا تھا اس کے نتیجے میں جتنا بھی فرق پڑے گا اس کا اثر براہ راست بلوں ہو گا، اس معاہدے میں بجلی کی قیمتوں کو کم کرنے کا ایک باقاعدہ طریقہ کار طے کیا گیا ہے۔