لبنان کے جنوبی قصبے پر جمعرات کو اسرائیلی حملے میں کم از کم چار افراد کے مارے جانے کی اطلاع ہے، اطلاعات کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے ایک مکان کو نشانہ بنایا، سول ڈیفنس گروپ کے ایک پیرامیڈیک نے حملے کی تصدیق کی اور کہا کہ کم از کم چار افراد شہید اور دیگر شدید زخمی ہوئے ہیں، جنکی تعداد نتانا قبل از وقت ہے کیونکہ ابھی امدادی کام جاری ہے، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل دفاعی اور جارحانہ دونوں سطح پر تیاری کر رہا ہے، جو ہم پر حملہ کریں گے، ہم جواب میں حملہ کریں گے، قبل ازیں لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے مزاحمتی کمانڈروں کے قتل کا بہانہ بنانے کے لئے جان بوجھ کر ایک راکٹ حملہ کیا جس میں مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں میں ایک درجن افراد ہلاک ہوئے، صہیونی دشمن نے بغیر کسی ثبوت کے مجدل الشمس کے قصبے پر حملے کے پیچھے حزب اللہ کا ہاتھ ہونے کا الزام لگایا، سید حسن نصر اللہ نے جمعرات کے روز لبنان کے دارالحکومت بیروت سے براہ راست نشر ہونے والی ایک ٹیلی ویژن تقریر میں کہا کہ ہماری داخلی تحقیقات میں جو حقائق سامنے آئے ہیں، اُس سے واضح ہے کہ مقبوضہ گولان پہاڑیوں پر دروز شہریوں پر میزائل حملے میں حزب اللہ ملوث نہیں بلکہ اس حملے میں اسرائیل ملوث ہے۔
سید حسن نصراللہ نے منگل کو جنوبی بیروت میں اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والے حزب اللہ کے اعلیٰ کمانڈر فواد شکر کی نماز جنازہ میں شریک سوگواروں سے خطاب کر رہے تھے، نصراللہ نے کہا مجدل الشمس کے راکٹ حملے کا مقصد مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں میں دروز کمیونٹی کو مقامی شیعہ مسلمانوں کے خلاف کھڑا کرنا تھا، حزب اللہ اس کی ذمہ داری قبول کر لیتی اگر اس سے کوئی غلطی سرزد ہوتی جس کی وجہ سے عام شہری مارے گئے، نصراللہ نے کہا کہ اسرائیلی حکام مجدل الشمس کے حملے کا الزام حزب اللہ پر ڈالنے کیلئے پہنچ گئے جیسے ہی انہیں معلوم ہوا کہ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر بچے تھے، انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس بہت سارے شواہد موجود ہیں جو ظاہر کرتے ہیں کہ اسرائیلی سسٹمز کی طرف سے داغے گئے میزائل نے فٹبال گراؤنڈ کو نشانہ بنایا، حزب اللہ کے سربراہ نے بیروت میں ہونے والے اسرائیلی حملے کی مذمت کی جس میں شکر کی موت واقع ہوئی یہ جارحانہ کارروائی ہے نہ کہ محض ایک کمانڈر کا قتل ہے۔