لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ نے اسرائیل کے زیر قبضہ شمالی علاقے میں لبنانی سرزمین پر حارحانہ حملوں اور محصور غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں دھائے جانے والے مظالم کے خلاف اسرائیل کی اسٹریٹجک فوجی ٹھکانوں کے خلاف تازہ جوابی حملے کیے ہیں، حزب اللہ نے جمعرات کو الگ الگ بیانات میں کہا کہ مزاحمتی گروپ نے برانیت بیرکوں کو براہ راست بھاری توپ خانے سے نشانہ بنایا، حزب اللہ کے جنگجوؤں نے کریات شمونہ بستی میں اسرائیلی فوجیوں کے ٹھکانوں پر ڈرون حملے بھی کیے اور قابض فوج کے جاسوسی کے متعدد آلات کو تباہ کردیا، یہ حملے لبنان کے جنوب میں عام شہری آبادیوں کو اسرائیل کی جانب سے نشانہ بنائے جانے کے خلاف اسلامی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے جنگجوؤں نے جمعرات کو کریات شمونہ بستی میں اسرائیلی فوجیوں کے ٹھکانوں پر حملہ آور ڈرون کے اسکواڈرن کے ساتھ فضائی حملہ کیا اور ان کے اہداف کو درستگی کے ساتھ نشانہ بنایا، مزاحمتی گروپ نے جلال عالم کے مقام پر جاسوسی کے آلات کو بھی ڈرون سے براہ راست نشانہ بنایا، اس حملے میں اسرائیل کے جدید نصب کردہ جاسوسی کے آلات مکمل طور پر تباہ ہوگئے، جنکی دوبارہ تنصیب کیلئے اسرائیل کو کم ازکم دو ماہ درکار ہونگے۔
جمعرات کی صبح اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان بڑھتی جنگی کشیدگی کے دوران جنوبی لبنان کے 10 سے زیادہ علاقوں پر اسرائیلی فضائیہ نے حملے کئے، مقامی میڈیا کے مطابق اسرائیلی چھاپوں میں لبنانی دیہات کفر کلی، کوثریت السیاد، رمیا، زیبقین، ایتہ الشعب، محبیب، کفر چوبہ اور شیبہ فارمز کو نشانہ بنایا گیا، اسرائیلی حملوں سے ہونے والے ممکنہ جانی یا مالی نقصان کے بارے میں تفصیلات جمع کی جارہی ہیں جبکہ متعدد افراد کی شہادت کی اطلاع ہے، حزب اللہ نےبدھ کے روز بھی اسرائیلی فوجی تنصیبات پر ٹارگیڈیڈ حملے کئے جس سے فوجی استعمال میں ایک عمارت میں آگ لگ گئی جسے بعد ازاں اسرائیلی مقامی حکومت نے مزید استعمال کیلئے خطرناک قرار دیدیا ہے۔