حزب اللہ نے غاصب اسرائیلی فضائیہ کی شہری علاقوں پر بمباری کے خلاف جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیلی فضائیہ کے ایک بڑے اڈے پر حملہ کیا ہے، منگل کے روز حزب اللہ نے ایک بیان میں بتایا کہ اس نے پہلی بار میزائل حملوں میں ہاہوٹرم ائیر بیس کو نشانہ بنایا ہے، جو اسرائیلی فضائیہ کی ایک اہم ساز و سامان، ٹرانسپورٹ فارمیشنز اور ایک انجن فیکٹری پر مشتمل ہے، یہ اڈہ مقبوضہ شہر حیفہ کے جنوب میں لبنان اور فلسطین کی سرحد سے تقریباً 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے، حزب اللہ نے کہا کہ یہ حملہ خیبر میزائل سیریز سے کیا گیا ہے، جس کا مقصد حکومت کے حساس انٹیلی جنس اڈوں اور دیگر اسٹریٹیجک مقامات کو نشانہ بنانا ہے، اس آپریشن کے علاوہ، حزب اللہ نے حنین بیرکوں میں واقع رمیم بریگیڈ کے کمانڈ سینٹر پر ڈرونز کے ایک غول سے حملہ کیا، جس نے کامیابی سے اہداف کو درستگی کے ساتھ نشانہ بنایا، اس حملے میں 146ویں ڈویژن کے ایک لاجسٹک اڈے کو بھی نشانہ بنایا گیا جو نہاریہ کے مشرق میں شیخ دانون گاؤں کے شمال میں واقع ہے، منگل کی شام مزاحمتی جنگجوؤں نے مقبوضہ شہر اکا کے شمال میں شراگا اڈے پر میزائلوں سے حملہ کیا، اس کے علاوہ تل ابیب کے جنوب میں واقع تل نوف ایئر بیس کو بھی حزب اللہ نے نشانہ بنایا۔
اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ نہاریہ میں کم از کم دو مسلح آباد کار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے، یہ حملے لبنان کے خلاف اسرائیلی کی مہلک جارحیت کے جواب میں کئے جارہے ہیں، جس کے نتیجے میں اکتوبر 2023ء کے بعد سے اب تک 3000 لبنانی شہید ہو چکے ہیں، ستمبر 2024ء میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کے قتل کے بعد سے حزب اللہ نے اپنے جوابی حملوں میں شدت پیدا کر دی ہے، اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ لبنان سے شمالی مقبوضہ علاقوں میں 10 راکٹ فائر کیے گئے، جسکے نتیجے میں دو اسرائیلی آبادکار ایک بلڈنگ پر راکٹ لگنے سے ہلاک ہوگئے، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس حملے کے دوران بین گوریون انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پروازیں عارضی طور پر روک دی گئیں، ایک لبنانی سکیورٹی اہلکار کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایک عمارت پر حملہ کیا جہاں بے گھر لوگ رہتے تھے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔