لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ نے اتوار کے روز اسرائیل پر سینکڑوں راکٹ اور ڈرونز داغے جسے حزب اللہ نے اپنے ایک سینئر کمانڈر کی شہادت کا پہلا انتقام مرحلہ قرار دیا ہے، حزب اللہ کے اس بڑے حملے کے بعد تل ابیب نے اپنی تاریخ کی سب سے بڑی ایمرجنسی نافذ کردی ہے، اسرائیل روایتی طور ہر حملے کو ناکام بنانے کا دعویٰ تو کرتا ہے مگر اس حملہ میں نشانہ بنائی گئی گیارہ فوجی تنصیبات سے آگ کے شعلے بلند ہورہے ہیں اور ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، اس حملے کے بعد اسلامی مزاحمتی قوتوں اور اسرائیل کے درمیان جنگ میں شدت آنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، لبنان کے مزاحمتی گروہ حزب اللہ نے کہا کہ اس نے 320 سے زیادہ کاتیوشا راکٹوں کے ساتھ 11 اسرائیلی فوجی مقامات کو نشانہ بنایا ہے، اس کے بیشتر پروجیکٹائل شمالی اسرائیل کے گیلیلی علاقے اور مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں میں اسرائیلی فوجی اڈوں پر گرئے، جس کے بعد افراتفری کے دوران ڈرونز سے عسکری قوت کو نشانہ بنایا گیا، اسرائیل نے علاقے کو پریس کیلئے ممنوعہ قرار دیا ہے تاہم بعض مقامی ذرائع نے بتایا کہ فوجی تنصیبات پر حملے کے بعد آگ کے شعلے بلند ہورہے ہیں، حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ اتوار کے دن کی شروعات کیساتھ کئے جانے والے حملوں کا سلسلہ ختم کردیا ہے اور اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے کوئی غلطی کی یا لبنانی شہروں پر حملہ کیا تو اس کے نتائج اسرائیل کیلئے بھیانک نکلیں گے جسے اسرائیل کیلئے تحمل کرنا مشکل ہوگا۔
اس سے قبل حزب اللہ نے اپنے سینئر کمانڈر فواد شکر کے قتل کے بدلے میں بڑے پیمانے پر حملے شروع کرنے کا اعلان کیا تھا، حزب اللہ نے ایک اعلامیے میں کہا ہے کہ اس نے اسرائیل کے زیر قبضہ علاقوں پر بڑی تعداد میں ڈرونز کا استعمال کرتے ہوئے فضائی حملہ کیا، بیان میں کہا گیا ہے کہ حزب اللہ اپنی تیاری کی اعلیٰ ترین سطح پر ہے اور خبردار کیا ہے کہ اگر لبنان میں شہریوں کو نقصان پہنچایا گیا تو اس کی سزا سخت اور باقابل تحمل ہوگی، اسرائیلی وزارت دفاع نے اسرائیل کے زیر قبضہ تمام علاقوں میں 48 گھنٹے کیلئے ہنگامی حالت کا اعلان کردیا، اسرائیلی دفاعی مبصرین کا کہنا ہے کہ ہمیں آئندہ 48 گھنٹوں میں یمن، عراق اور شام کی جانب سے حملوں کے خطرات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے جبکہ ایران کی جانب سے جنگ بندی میں عدم پیشرفت کی صورت میں اربعین امام حسین علیہ السلام کے مراسم ختم ہونے کے بعد ایک بڑے حملے کا اسرائیل کو سامنا کرنا پڑے گا۔