فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کا کہنا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے فلسطینی سرزمین پر قابض اسرائیلی فوج کی نسل کشی پر مبنی جارحیت کا جواب دینے کے دوران صرف دو دنوں میں محصور غزہ کی پٹی کے شمالی علاقوں میں کم از کم 20 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کر دیا جبکہ متعدد زخمی ہوگئے، منگل کو ایک بیان میں حماس نے کہا کہ اس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے جنگجوؤں نے پیر کے دن کے اوائل میں شمالی ساحلی علاقے میں کم از کم پانچ قابض فوجیوں کو ہلاک کر دیا، بیان میں مزید کہا گیا کہ حماس کے جنگجوؤں نے اتوار کے روز جنگ زدہ علاقے میں 15 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کردیا، حماس نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر مزید کہا کہ مزاحمتی تحریک کا کامیاب آپریشن فلسطینی مزاحمت کو دبانے اور مٹانے میں مجرم اسرائیلی فوج اور اس کے خفیہ اداروں کی ناکامی کی ایک بار پھر تصدیق کرتا ہے، فلسطینیوں نے شمالی غزہ میں اسرائیلی جارحیت میں شدت کے پیش نظر اپنی مزاحمتی کارروائیوں میں اضافہ کیا ہے جس میں گزشتہ ہفتوں کے دوران ایک ہزار سے زائد افراد کی جانیں جا چکی ہیں، حماس کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہماری بہادر مزاحمت دشمن اسرائیل کو پسپا کرنے کیلئے جوابی کارروائیاں جاری رکھے گی، اس کے فوجیوں اور گاڑیوں کو روزانہ نقصان پہنچایا جارہا ہے اور نیتن یاہو حکومت کے تمام دعوؤں کے برخلاف اور اس نے غزہ میں کوئی ہدف حاصل نہیں کیا، غزہ میں مزاحمتی تحریک اپنی پوری آب و تاب سے قابض حکومت کے خلاف سرگرم ہے۔
حماس نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ غزہ کے خلاف اسرائیل کے جاری جرائم اور جارحیت کا مقابلہ مزید مزاحمت اور دردناک حملوں سے کیا جائے گا، جو فلسطینیوں کے خلاف جارحیت کے خاتمے اور حکومت کے مکمل طور پر محاصرہ شدہ علاقے سے انخلاء تک جاری رہے گی، جیسے ہی غزہ میں جنگ اپنے 14ویں مہینے میں داخل ہو رہی ہے، وزارت صحت نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں کم از کم 43,603 فلسطینی ہلاک اور 102,929 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔