وفاق، سندھ اور پنجاب حکومتیں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کرکے پارلیمنٹ میں تحریک انصاف کو خواتین اور اقلیتوں کی نشستیں دینے کو تیار نظر نہیں آتی، مسلم لیگ(ن) نے پیپلزپارٹی کی قیادت کیساتھ ملکر سپریم کورٹ کے فیصلے کو بے اثر کرنے کیلئے مشترکہ منصوبہ تشکیل دیا ہے جس کا مقصد تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی الیکشن کمیشن میں تحریک انصاف سے اپنی وابستگی کا حلف نامہ داخل نہ کراسکیں، تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی گرفتاری کیلئے پولیس نے مظفرگڑھ میں ان کے گھر پر چھاپہ مارا گیا لیکن وہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، مظفرگڑھ میں پولیس کی بھاری نفری نے ظفر کالونی میں واقع جمشید دستی کے گھر پر علیٰ الصبح چھاپہ مارا، پولیس کے چھاپے کے دوران جمشید دستی گھر پر موجود تھے لیکن وہ فرار ہونے میں کامياب ہو گئے، اس موقع پر جمشید دستی کے اہل خانہ اور رشتہ داروں نے شدید مزاحمت کی جس کے باعث پولیس کسی کو گرفتار کیے بغیر ہی واپس روانہ ہو گئی۔
جمشید دستی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تحریک انصاف میں شامل ہونے کے لئے بیان حلفی جمع کروانے پر مجھے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسد قیصر نے بھی تصدیق کی کہ پولیس نے جمشید دستی کے گھر پر چھاپہ مارا، انہوں نے کہا کہ ارکان قومی اسمبلی کے ساتھ یہ رویہ ہے توعام شہری کے ساتھ کیا ہو گا اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومت فسطائیت پر اتر آئی ہے، واضح رہے سپریم کورٹ کے فیصلے پر مکمل طور پر عملدرآمد کئے جانے سے تحریک انصاف کو مخصوص نشستیں حاصل ہوجائیں گی اور اس صورتحال میں موجودہ حکمراں اتحاد کو قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم کیلئے مطلوبہ تعداد محروم ہوجائے گا۔