پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے محکمہ انسداد دہشت گردی نے کہا ہے کہ گزشتہ دو ماہ میں صوبے میں کم از کم 15 اہم سیاسی شخصیات کو دہشت گردوں سے جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں، واضح رہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں جنوری سے اب تک دو امیدواروں کو نامعلوم افراد قتل کر چکے ہیں جس کے پیش نظر متعدد سیاسی رہنماؤں نے صوبے میں سکیورٹی انتظامات پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، ایک پولیس افسر نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ آزاد امیدوار ریحان زیب خان کو ٹارگٹ کلنگ میں نشانہ بنایا گیا جس کا مقصد انتخابات میں افرا تفری پھیلانا ہے۔ ریحان زیب خان باجوڑ میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخابات میں حصہ لے رہے تھے۔
دوسری طرف پاکستان نے دہشت گردی کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے اور علاقائی سلامتی کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے جمعرات کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے رہنماؤں کی حوالگی کے لئے افغانستان سے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا۔