پاکستان میں توانائی بحران کی صورتحال میں سندھ حکومت نے وفاق کے حالات پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبے میں بجلی بنانے اور تقسیم کرنے والی کمپنیاں بنانے کا اعلان کردیا ہے، کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ صوبہ سندھ میں توانائی بحران کا مسئلہ حل کرسکتا ہے، صوبہ سندھ تھر کےکوئلے سے سب سے سستی بجلی بنارہا ہے جبکہ 70 فیصد گیس بھی سندھ ہی پیدا کر رہا ہے، مشکل وقت میں سب کو ملکر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی ملک کا معاشی حب اور سب سے زیادہ ٹیکس دینے والا شہر ہے، وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ہم جرائم کا بھی مکمل خاتمہ کریں گے، انہوں نے کہا کہ سب سے بڑا بجلی کا مسئلہ ہے اور اس مسئلے کا حل ہے، ہم ہمیشہ سے کہتے ہیں کہ سندھ پاکستان کی انرجی باسکٹ ہے، 70 فیصد گیس کی پیداوار سندھ سے ہوتی ہے، کراچی کی پروڈکشن اور برآمدات سے پورا پاکستان منسلک ہے، ہم ادھر کے لوگوں کو کہہ رہے ہیں کہ آپ اِن ایفشنٹ بن جاؤ، جیسے پورا پاکستان ہے، وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ گیس میں پہلی ترجیح ہمیں ملنی چاہیے لوگ پورے پاکستان کا نہیں سوچتے، ہمارا ایڈوانٹیج ہے، پورٹ یہاں ہے، آپ سمندر کو تو یہاں سے اٹھا کر کہیں لے کر نہیں جاسکتے، اگر یہ ممکن ہوتا تو شاید یہ بھی کر لیتے، جب کسی جگہ کو ایڈوانٹیج ہے، تو آپ اسے فائدہ دیں اور اس سے فائدہ پورے پاکستان کا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ میں تھرپارکر میں اتنا کوئلہ موجود ہے کہ ہم پورے پاکستان کی توانائی، فرٹیلائزر کی ضروریات پوری کر سکتے ہیں اور اس وقت سب سے سستی بجلی تھر کے کوئلے سے بن رہی ہے، میرٹ آرڈر نے تھر کا کوئلہ سب سے اوپر ہے، وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ نوری آباد پوری پلانٹ سے بجلی کی فی یونٹ پیداواری لاگت 15 روپے ہے، پھر ٹرانسمیشن لائن بھی حکومت سندھ نے ڈالی ہے، اس کی لاگت 79 پیسے فی یونٹ ہے، یعنی ہم کے الیکٹرک کو کراچی کے لیے 100 میگاواٹ بجلی 15 روپے 80 پیسے فی یونٹ میں دے رہے ہیں، وہ انڈسٹری کو 48 روپے میں بیچتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم نے کہا کہ 100 میگاواٹ کا ایک اور پلانٹ لگانا چاہتے ہیں لیکن ہمیں اجازت نہیں دی گئی، وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ہم سندھ الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی بنا رہے ہیں، یہ پرانا منصوبہ تھا، ہم اپنے کام پر لگے رہے اب ہمیں اس کی منظوری مل چکی ہے، واحد صوبہ ہے جس نے پہلے ٹرانسمیشن لائن بچھائی، انہوں نے کہا کہ 1994 میں 6 سینٹ میں بجلی دے رہے تھے، 1994 کے پالیسی جو محترمہ بے نظیر بھٹو لائی تھیں، اس وقت ہم نے دنیا کی بڑی بڑی کمپنیاں آئی تھیں۔