فیس بک اور انسٹاگرام کی بنیادی کمپنی میٹا نے حال ہی میں صیہونیت اور اسرائیلی مظالم کے خلاف پوسٹس کو ہٹانے کے لئے نئے رہنما خطوط کو اپ ڈیٹ کیا گیا ہے، فیس بک، انسٹاگرام اور ایکس جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مسلسل جانچ پڑتال کے بعد اُن تمام پوسٹوں کو ہٹایا جارہا ہے جس میں غاصب حکومت اور اسرائیلی فوج کے فلسطینیوں پر دھائے جانے والے مظالم پر تنقید کی گئی ہو کیونکہ 7 اکتوبر کے بعد اسرائیل کی غزہ کی پٹی پر نسل کشی پر تنقیدی پوسٹیں بڑھ گئی ہیں، سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اسرائیلی مظالم کے خلاف پوسٹوں کو ہٹانے کا دفاع کرنے والی لابیز کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کی نسل کشی کے بابت اسرائیل پر تنقید سے یہودیوں کے خلاف نفرت بڑھ گئی ہے، میٹا کا کہنا ہے کہ پوسٹوں اور نشری بیانات کو سننے اور تحقیق کو مختلف زاویوں سے دیکھنے کے بعد اب ہم کئی علاقوں میں صیہونیوں کو نشانہ بنانے والی تقریر کو ہٹا دیں گے، جس سے اسرائیل یا یہودیوں کو نقصان پہنچنے یا اسرائیل کے وجود سے انکار کرنے کا مطالبہ کیا جاتا ہے، کمپنی کی شفافیت کے مرکز نے سوشل میڈیا ویب سائٹ پر میٹا کی بلاگ کی گئی پوسٹوں کو پڑھا اور زیادہ تر رکاوٹیں اسرائیلی مظالم کو نشر کرنے پر مبنی تھیں جن کی شفافیت مرکز نے منظوری دیدی۔
فروری میں ایک نیوز ریلیز میں ٹیکنالوجی کمپنی میٹا نے وضاحت کی کہ وہ اسرائیل کے خلاف نفرت انگیز تقریر کی شناخت اور اسے مسدود کرنے میں مدد کے لئے مصنوعی ذہانت کا استعمال کر رہی ہے، ابھی اس بات کا جائزہ لینا باقی ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس نشاندہی کی گئی تقایر یا پوسٹوں کو کس حد تک روکنے میں کامیاب ہوئی ہے، تازہ ترین پالیسی پر میٹا کے بلاگ پوسٹ میں تسلیم کیا گیا ہے کہ وہ کمپنی کے آزاد نگرانی بورڈ سے مشورہ طلب کر رہا ہے تاکہ مزید پیچیدہ پوسٹس پر رہنمائی فراہم کی جا سکے۔