سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے منگل کو کابینہ کے اجلاس کے دوران شاہ سلمان کی صحت پر تشویش کو رد کرتے ہوئے کابینہ کو یقین دلایا کہ وہ شدید بیماریوں کا مقابلہ کررہے ہیں، ولی عہد نے بادشاہ کی صحت کے حوالے سے تشویش کے اظہار پر کہا کہ خدا بادشاہ کو جلد صحت یاب کرے تاکہ وہ براہ راست اُمور مملکت چلاسکیں، دریں اثنا کابینہ نے سائبر اسپیس میں بچوں کی حفاظت اور سائبر سکیورٹی کے شعبے میں خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے ولی عہد کے اقدامات کے مقاصد کی تعریف کی، دونوں اقدامات 2020 میں شروع کیے گئے تھے، ولی عہد نے حال ہی میں گزشتہ ہفتے ریاض میں منعقدہ گلوبل سائبرسکیوریٹی فورم میں ان اقدامات پر ہونے والی پیش رفت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا تھا کہ وہ دنیا بھر میں فیصلہ سازوں کو سائبر سکیورٹی پالیسیاں اور پروگرام تیار کرنے کے لئے تجویز دی، سعودی کابینہ کو علاقائی اور بین الاقوامی حالات اور بدلتی ہوئی سیاسی صؤرتحال پر بھی بریفنگ دی گئی اور فلسطین، لبنان کے عوام کی حمایت کا اظہار کیا، کابینہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کے لئے اپنی ذمہ داریاں ادا کرے۔
کابینہ نے ستمبر کے آخر میں سعودی زیر قیادت فوجی اتحاد کے قیام کی 10ویں سالگرہ کے موقع پر واشنگٹن میں داعش کو شکست دینے کے لئے عالمی اتحاد کے نتائج کا خیر مقدم کیا، اس نے انتہا پسندی اور دہشت گردی اور اس کی ہر قسم کی مالی معاونت کو ختم کرنے کیلئے مملکت کے موقف کا اعادہ کیا، سعودی کابینہ نے عالمی اقتصادی چیلنجوں کے لئے مناسب پالیسیاں بنانے اور حل کرنے کے لئے مملکت کے تعاون کا بھی جائزہ لیا اور اقتصادی ترقی اور انسانی ترقی اور اقتصادی خطرات کو کم کرنے کے لئے پائیداری میں سرمایہ کاری اور کثیر جہتی تجارتی نظام کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔